حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن مسعود سے مَروی ہےکہ نبی کریم ﷺاپنے دائیں اور بائیں دونوں طرف’’ اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ ‘‘ کہہ کر سلام پھیرا کرتے تھے۔سلام میں گردن کتنی موڑی جائےگی: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللهُ عَنهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ، وَعَنْ شِمَالِهِ، حَتَّى يُرَى بَيَاضُ خَدِّهِ۔(ابوداؤد:996) ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں :نبی کریمﷺ اپنے دائیں اور بائیں دونوں طرف(اچھی طرح) سلام پھیرا کرتے تھے ، یہاں تک کہ آپ ﷺکے رخسارِ انور کی سفیدی دکھائی دیتی تھی ۔مقتدی کو اِمام کے ساتھ سلام پھیرنا چاہیئے : عَنْ عِتْبَانَ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ:«صَلَّيْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمْنَا حِينَ سَلَّمَ»۔(بخاری:838) ترجمہ: حضرت عتبان بن مالک فرما تے ہیں:ہم نبی کریم ﷺکے ساتھ نماز پڑھا کرتے تھے اور آپ کے سلام کے ساتھ سلام پھیرا کرتے تھے۔نماز کے بعد دعاء: عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، قَالَ:قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ: أَيُّ الدُّعَاءِ أَسْمَعُ؟ قَالَ:«جَوْفَ اللَّيْلِ الآخِرِ، وَدُبُرَ الصَّلَوَاتِ المَكْتُوبَاتِ»۔(ترمذی:3499) ترجمہ : حضرت ابو امامہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺسے سوال کیا گیا کہ کون سی دعاء زیادہ قبول ہوتی ہے ؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا :رات کے آخری پہراور فرض نمازوں کے بعد ۔