حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
ہے، تاہم اِس سب کے باوجود ہمارے مُعاشرے کے بعض لوگ اِ س متفقہ حقیقت کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں اور وہ تَراویح کی آٹھ رکعت پڑھنے پر ہی مُصر ہیں۔ ذیل میں اُن کے دلائل کےمُختصراً جوابات ذکر کیے جارہے ہیں،تفصیل کیلئے اِس موضوع پر لکھی گئی طویل کتب کا مُطالعہ کیا جاسکتا ہے:پہلی دلیل اور اُس کا جواب: ”عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، كَيْفَ كَانَتْ صَلاَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ؟ فَقَالَتْ: «مَا كَانَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلاَ فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً، يُصَلِّي أَرْبَعًا، فَلاَ تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ، ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا، فَلاَ تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ، ثُمَّ يُصَلِّي ثَلاَثًا“۔(بخاری:2013) حضرت ابوسلمہ بن عبد الرحمننے حضرت عائشہ صدیقہ سے دریافت کیا کہ رمضان المُبارک میں نبی کریمﷺکی نماز کیسی ہوتی تھی؟ حضرت عائشہ صدیقہ نے فرمایا:آپﷺرمضان اور رمضان کے علاوہ میں 11 رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے،آپﷺپہلے چار رکعت پڑھتے،اُن11 رکعتوں کے بارے میں نہ پوچھو کہ وہ کتنی حسین اور کتنی طویل ہوتی تھیں،پھر 11 رکعت پڑھتے،کچھ نہ پوچھو کہ وہ کتنی حَسین اور کتنی طَویل ہوتی تھیں،پھر 3رکعت وِتر پڑھتے تھے۔