حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
ظَهْرَهُ “ پس جب آپﷺ نے رکوع کیا تو اپنے ہاتھوں سے اپنے گھٹنوں کو پکڑا پھر اپنی کمر کو ہموار اور برابر رکھا۔ (صحیح ابن خزیمہ:643)رکوع میں سر کو کمر کے برابر سیدھا رکھنا چاہیئے : حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں :” كَانَ إِذَا رَكَعَ لَمْ يُشْخِصْ رَأْسَهُ، وَلَمْ يُصَوِّبْهُ وَلَكِنْ بَيْنَ ذَلِكَ “ جب آپ ﷺرکوع کرتے تو نہ اپنے سر کو اونچا رکھتے تھے اور نہ نیچا ،بلکہ دونوں کے درمیان (یعنی برابر) رکھتے تھے ۔ (مسلم:498)رکوع میں ہاتھوں کو پہلو سے الگ اور اُنگلیاں کشادہ رکھنی چاہیئے : يَا بُنَيَّ! إِذَا رَكَعْتَ فَضَعْ كَفَّيْكَ عَلَى رُكْبَتَيْكَ، وَفَرِّجْ بَيْنَ أَصَابِعَكَ، وَارْفَعْ يَدَيْكَ عَنْ جَنْبَيْكَ۔ (طبرانی اوسط:5991) ترجمہ: نبی کریم ﷺنے حضرت انس بن مالک سے ارشاد فرمایا : اے میرے بیٹے ! جب تم رکوع کرو تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے گھٹنوں پر رکھو اور اپنی انگلیوں کو کشادہ رکھو اور اپنے ہاتھوں کو پہلووں سے الگ رکھو۔رکوع میں ہاتھوں کو گھٹنوں پر جماکر رکھنا چاہیئے : حضرت ابوحمید ساعدینےنبی کریمﷺ کی نماز کا طریقہ بیان کرتے ہوئے رکوع کا طریقہ یہ اِرشاد فرمایا:”فَإِذَا رَكَعَ أَمْكَنَ يَدَيْهِ مِنْ رُكْبَتَيْهِ“ پس جب آپﷺ نے رکوع کیا تو اپنے ہاتھوں سے اپنے گھٹنوں کو پکڑا ۔ (صحیح ابن خزیمہ:643) ایک اور روایت میں حضرت ابو حمید ساعدی ہی کا یہ اِرشاد نقل کیا گیا ہے:”ثُمَّ رَكَعَ فَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ كَأَنَّهُ قَابِضٌ عَلَيْهِمَا“ یعنی پھر آپ ﷺنے