حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
سجدہ سے قیام میں جانے کا طریقہ: عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ،قَالَ:رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَجَدَ وَضَعَ رُكْبَتَيْهِ قَبْلَ يَدَيْهِ، وَإِذَا قَامَ مِنَ السُّجُودِ رَفَعَ يَدَيْهِ قَبْلَ رُكْبَتَيْهِ۔ (ابن ماجہ:882) ترجمہ: حضرت وائل بن حجر فرماتے ہیں :میں نے نبی کریم ﷺکو دیکھا کہ جب آپ نے سجدہ کیا تو اپنے گھٹنے ہاتھوں سے پہلے رکھے اور جب آپ سجدہ سے اٹھے تو اپنے ہاتھوں کو گھٹنوں سے پہلے اٹھایا ۔جلسہ استراحت نہ کرنا: عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:«كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَضُ فِي الصَّلَاةِ عَلَى صُدُورِ قَدَمَيْهِ»۔ (ترمذی:288) حضرت ابو ہریرہفرماتے ہیں :نبی کریمﷺنماز میں اپنے دونوں پاؤں کی انگلیوں پر زور دے کر کھڑے ہوجاتے تھے۔ حضرت ابو مالک اشعرینبی کریمﷺکی نماز کا طریقہ بیان کرتے ہوئے اِرشاد فرماتے ہیں:”ثُمَّ كَبَّرَ فَسَجَدَ، ثُمَّ كَبَّرَ فَانْتَهَضَ قَائِمًا“ یعنی آپ ﷺنے تکبیر کہہ کر دوسرا سجدہ فرمایا پھر تکبیر کہی اور سیدھےکھڑے ہوگئے۔ (مسند احمد:22906) نبی کریم ﷺ نے ایک اعرابی کو نماز سکھاتے ہوئے فرمایا :”ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا، ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَسْتَوِيَ قَائِمًا، ثُمَّ افْعَلْ ذَلِكَ فِي صَلاَتِكَ كُلِّهَا“ پھر تم اطمینان کے ساتھ دوسرا سجدہ کرو ، پھر سر اٹھاؤ یہاں تک کہ سیدھے کھڑے ہو جاؤ۔پھر یہی کام اپنی ساری نماز میں کرو۔ (بخاری:6667)