حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
رمضان المُبارک میں وتر جماعت کے ساتھ پڑھی جائے گی : عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ قَالَ:كَانَ النَّاسُ يَقُومُونَ فِي زَمَانِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ فِي رَمَضَانَ بِثَلَاثٍ وَعِشْرِينَ رَكْعَةً۔(سنن بیہقی:2/699) ترجمہ: حضرت یزید بن رومان فرماتے ہیں کہ لوگ حضرت عمر کے عہد میں(وتر سمیت)تئیس رکعت تراویح پڑھا کرتے تھے۔عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ،عَنِ الْحَارِثِ:أَنَّهُ كَانَ يَؤُمُّ النَّاسَ فِي رَمَضَانَ بِاللَّيْلِ بِعِشْرِينَ رَكْعَةً، وَيُوتِرُ بِثَلَاثٍ، وَيَقْنُتُ قَبْلَ الرُّكُوعِ۔( ابن ابی شیبہ :7685) ترجمہ: حضرت حارث سے مَروی ہے کہ وہ رمضان میں لوگوں کو بیس تراویح اور تین وتر پڑھاتے تھے اور رُکوع سے قبل قنوت پڑھتے تھے۔عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ،عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ:أَدْرَكْتُ النَّاسَ وَهُمْ يُصَلُّونَ ثَلَاثًا وَعِشْرِينَ رَكْعَةً بِالْوِتْرِ۔(مصنف ابن ابی شیبہ:7688) ترجمہ: حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ میں نے لوگوں کو اِس حالت میں پایا ہے کہ وہ تئیس رکعتیں وتر سمیت تراویح پڑھتے تھے۔عَنْ سَعِيدِ بْنِ عُبَيْدٍ،أَنَّ عَلِيَّ بْنَ رَبِيعَةَ كَانَ يُصَلِّي بِهِمْ فِي رَمَضَانَ خَمْسَ تَرْوِيحَاتٍ وَيُوتِرُ بِثَلَاثٍ۔(مصنف ابن ابی شیبہ:7690) ترجمہ: حضرت سعید بن عُبید فرماتے ہیں کہ حضرت علی بن ربیعہ لوگوں کو رمضان المبارک میں پانچ ترویحے(یعنی بیس رکعت)اور تین رکعت وتر پڑھایا کرتے تھے۔عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ،عَنْ شُتَيْرِ بْنِ شَكَلٍ:أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي فِي رَمَضَانَ عِشْرِينَ رَكْعَةً وَالْوِتْرَ۔(مصنف ابن ابی شیبہ:7680)