حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
(2)ـــحدیثِ مذکور میں تہجّد کی رکعات کو بیان کیا گیا ہے،تَراویح کو نہیں ،اِس لئے کہ اس میں رمضان اور غیرِ رمضان دونوں میں نبی کریمﷺکا معمول ذکر کیا گیا ہے جبکہ تَراویح صرف رمضان میں ہوتی ہے،نیز سائل کا سوال بھی اِس پر دلالت کرنے کیلئے کافی ہے کیونکہ حدیثِ مذکور میں سائل حضرت ابوسلمہنے نبی کریمﷺ کی رات کی نماز کے بارے میں پوچھا تھا ،تَراویح کے بارے میں دریافت نہیں کیا تھا ، پس معلوم ہوا کہ یہ تَراویح کا نہیں تہجد کی رکعات کا بیان ہے اور تَراویح الگ چیز ہے تہجّد الگ چیز ہے۔ (3)ـــحدیثِ مذکور میں ایک سلام سے 4,4 رکعات پڑھنے کا معمول ذکر کیا گیا ہے جبکہ تَراویح ایک سلام کے ساتھ 2,2 رکعت پڑھی جاتی ہیں ، حتی کہ وہ لوگ بھی جو 8 رکعات تَراویح کے قائل اور اُس پر عمل پیرا ہیں وہ بھی ایک سلام کے ساتھ2 رکعت ہی پڑھتے ہیں ،گویا حدیثِ مذکور سے اِستدلال کرنے والوں کا خود بھی اس پر عمل نہیں تو وہ دوسروں پر کیسے اِس حدیث کو حجت کے طور پر پیش کرسکتے ہیں۔ (4)ـــحدیثِ مذکور میں نبی کریمﷺکا اِنفرادی طور پر 8رکعات پڑھنے کا ذکر ہے ، جبکہ تَراویح کی نماز مَساجد میں جماعت کے ساتھ پڑھنے کا اِہتمام کیا جاتا ہے ،نیز نبی کریمﷺنے تین دن جو صحابہ کرام کو تَراویح پڑھائی ہے وہ بھی تو جماعت کے ساتھ ہی تھی،اِس لئے اِس حدیث کو تَراویح پر کیسے محمول کرسکتے ہیں ۔