حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
آٹھ رکعت تَراویح کے قائلین مذکورہ بالا حدیث سے اِستدلال کرتے ہیں اور اُن کے نزدیک حدیثِ مذکور میں بیان کردہ آٹھ رکعات تَراویح کی بیان کی گئی ہیں۔جواب: حدیثِ مذکور کے مُختلف جوابات دیے گئے ہیں ،ذیل میں بالترتیب اُن کی تفصیل ملاحظہ فرمائیں: (1)ـــحدیثِ مذکور مضطرب ہونے کی وجہ سے قابلِ اِستدلال نہیں اِس لئے کہ خود حضرت اَمّاں عائشہ صدیقہ سے سندِ صحیح کے ساتھ 13رکعات کی روایت بھی مَروی ہے،چنانچہ علّامہ ابن حجر عَسقلانیفرماتے ہیں :”أَشْكَلَتْ رِوَايَاتُ عَائِشَةَ عَلَى كَثِيرٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ حَتَّى نَسَبَ بَعْضُهُمْ حَدِيثَهَا إِلَى الِاضْطِرَابِ“ حضرت عائشہ صدیقہکی روایات(کے اِضطراب) نے بہت سے اہلِ علم کو مُشکل میں ڈال دیا ہے ،یہاں تک کہ اُن میں سے بعض نے حضرت عائشہ صدیقہکی حدیث کو مُضطرب قرار دیدیا ۔(فتح الباری:3/21) اب یا تو حدیث کو مُضطرب مانا جائے تو اِستدلال درست نہیں رہتا اور یا اِضطراب کو ختم کرنے اور تطبیق دینے کیلئے یہ کہا جائے کہ حضرت عائشہ صدیقہکی احادیث کا اختلاف مختلف اوقات کے اعتبار سے ہے ،اِس صورت میں 8 رکعت پر تَراویح کا اِنحصار باقی نہیں رہتا ۔