میل ان کو پہن کر چل سکتا ہو۔ آج کل کی باریک اونی یا سوتی جرابوں پر مسح کرناجائز نہیں ہے۔لہذا اس کا خاص خیال کیا جائے کہ باریک جرابوں پر مسح کرنے کا یہ فتنہ بھی عام ہو رہا ہے۔
3: موزے کے آداب میں سے ہے کہ موزہ پہننے سے پہلے جھاڑ لینا چاہیے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ امام طبرانی رحمۃ اللہ علیہ نے معجزات میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہماسے ایک روایت بیان کی ہے کہ ایک سفر میں جنگل میں حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موزہ پہنااور دوسرے کے پہننے کا ارادہ فرمارہے تھے کہ ایک کوا آکر دوسرا موزہ اٹھا کر لے گیا اور اوپر لے جا کر اس کوپھینک دیا۔اس میں ایک سانپ گھسا ہوا تھا جو کہ گرنے کی چوٹ لگنے سے باہر آگیا۔ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے حق تعالیٰ کا شکر ادا فرمایا کہ اس نے موذی جانور سے حفاظت فرمائی اور موزہ کے آداب میں یہ بات فرمادی کہ مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ جب موزہ پہننےکا ارادہ کرے تو اس کو جھاڑ لے۔ بند اور لمبے جوتوں کو بھی پہننے سے پہلے جھاڑ لینا چاہیے۔