تیارکیا جاتا ہے اور انسانی آنکھ کی لیے مفید دوائی اور باعث زینت ہے۔ سرمہ بھی ان چیزوں میں ایک ہے جنکو بطورِ زینت استعمال کیا جاتا ہے جیسے تیل،کنگھی، مہندی اور خوشبو وغیرہ۔
2: سرمہ کے استعمال میں تین فائدے ہیں:
بدنِ انسان کے لیے زینت،آنکھ کی بیماریوں کی لیے شفاء، سب سے بڑھ کر اتباعِ سنت جو کہ مقصودِ اصلی ہے اور اسی بنا پر سرمہ آنکھ میں ڈالنا مستحب ہے۔
3: سرمہ رات کو سوتے وقت ڈالنا زیادہ مفید ہے کیونکہ آنکھ میں دیر تک باقی رہتا ہے اور مسامات میں سرایت بھی خوب کرتا ہے ۔
4: سلائی کے بارے میں مختلف روایات آئی ہیں:
(۱): دونوں آنکھوں میں تین تین کہ یہ طاق عدد ہے۔
(۲):دونوں آنکھوں میں ایک ایککہ یہ بھی طاق عدد ہے۔
(۳):دائیں آنکھ میں تین اور بائیں میں دو کہ ان کا مجموعہ پانچ طاق عدد بن جاتا ہے۔
5: بعض روایا ت میں خاص اثمد سرمہ ڈالنے کی ترغیب آئی ہے۔ یہ سرمہ سیاہ سرخی مائل ہوتا ہے اور بلا دشرقیہ میں پیدا ہوتا ہے لیکن یہ صرف ان آنکھوں کی لیے ہے جن کو موافق آجائے وگرنہ مریض آنکھ اس سےزیادہ دکھنےلگتی ہے ۔
لہذاعام سرمہ ڈالنےسےسنت اداہوجائےگی مگرفضیلت اسی اثمدسرمہ کوحاصل ہے۔