Deobandi Books

انسانیت کا امتیاز

13 - 74
نرالا اور رہبرانہ دیکھ کر اور یہ سمجھ کر کہ اس کی ہدایت کی زَد ٹھیک ہمارے شر۔ّ کے اُوپر ہے، سمجھ گئے کہ بس یہی وہ بات ہے جس سے ہم پر اور ہمارے شر۔ّی افعال پر یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔ انھوں نے جاکر اپنے بھائیوں کو اطلا ع دی کہ
{اِنَّا سَمِعْنَا قُرْاٰنًا عَجَبًاO یَّہْدِیْٓ اِلَی الرُّشْدِ فَاٰمَنَّا بِہٖط}1 
ہم نے ایک عجیب قسم کا پڑھا جانے والا کلام سنا ہے، جو نیکی کے راستہ کی طرف راہ نمائی کرتا ہے، سوہم تو اس پر ایمان لے آئے۔
جس سے معلوم ہوا کہ ان میں کافر بھی تھے جو بعد میں ایمان لائے، تو ان میں کافر و مؤمن کی دونوں نوعیں نکلیں۔ پھر آگے فرمایا:
{وَلَنْ نُّشْرِکَ بِرَبِّنَآ اَحَدًاO}2 
اور ہم اب ہرگز کسی چیز کو اللہ کا شریک نہ ٹھہرائیں گے۔
اس سے معلوم ہوا کہ ان میں مو۔ّحد و مشرک کی تقسیم بھی تھی، کچھ مشرک تھے اور کچھ مو۔ّحد۔ آگے فرمایا:
{وَّاَنَّہٗ تَعٰلٰی جَدُّ رَبِّنَا مَا اتَّخَذَ صَاحِبَۃً وَّلَا وَلَدًاO}3 
اور یقینا ہمارے پروردگار کی شان بہت بلند ہے اس سے کہ اس کے کوئی بیوی اور بیٹا ہو۔
معلوم ہوا کہ ان میں بعض عیسائی بھی تھے، جو عقیدۂ زوجیت اور ابنیّت (یعنی اللہ کے بیوی اور بیٹا ہونے) کے قائل تھے۔ آگے فرمایا:
{وَّاَنَّہٗ کَانَ یَقُوْلُ سَفِیْہُنَا عَلَی اللّٰہِ شَطَطًاO}4
اور ہم میں سے بے وقوف اللہ تعالیٰ پر حد۔ّ سے زیادہ جھوٹ اور افترا باندھتے تھے۔
معلوم ہوا کہ ان میں ملحد بھی تھے جو اپنی سفاہت اور بد عقلی سے خدا پر جھوٹ باندھ کر غیرِ دین کو دین باور کراتے تھے اور وحیٔ الٰہی کے نام سے اپنے ۔ّتخیلاتِ فاسدہ پھیلانے کے عادی تھے۔
بہرحال اس سے واضح ہوا کہ جنا۔ّت میں مختلف فرقے اور مختلف خیالات و عقائد کے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 انسانیت کا امتیاز 6 1
4 مقدمہ و تمہید 6 1
5 کائنات کا مقصدِ تخلیق 8 1
6 ذی شعور مخلوقات 8 1
7 اسلام میں حیوانات کے حقوق کی حفاظت 9 1
8 جنات کے حقوق 11 1
9 جنات میں مختلف مذاہب 12 1
10 فقہا کی بحث 14 1
11 جنات میں آں حضرتﷺ کی تبلیغ 14 1
12 حقوقِ ملائکہ 15 1
13 انسان کے حقوق 16 1
14 حیوانات کا مقصدِ تخلیق 17 1
15 حیوانات کو عقل وخطاب سے محروم رکھنے کی حکمت 18 1
16 ملائکہ سے نوعیتِ خطاب 19 1
17 جنات سے نوعیتِ خطاب 20 1
18 جنات میں نبوّت نہ رکھنے کی وجہ 21 1
19 انسان کو مستقلاً خطاب 21 1
21 اور کسی بشر کی حالتِ موجودہ میں یہ شان نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس سے کلام فرمائے مگر تین طریق سے 21 1
22 علم اور وحیٔ الٰہی کے لیے انسان کا انتخاب 22 1
23 انسان کا ممتاز علم 23 1
24 ایک چشم دید مثال 25 1
25 فنِ سیاست بھی حیوانات میں پایا جاتا ہے 26 1
26 بطخوں میں سیاست وتنظیم 28 1
27 مکڑی کی صنعت کاری 29 1
28 طبعی علوم انسان کے لیے وجہ امتیاز نہیں ہیں 31 1
29 انسان کا امتیاز 31 1
30 علمِ شریعت کی حقیقت 32 1
31 دیگر مخلوقات پر انسان کی برتری 32 1
32 طبعی تقاضوں کی مخالفت کمال ہے 34 1
33 حجۃ الاسلام سیّدنا الامام حضرت نانوتوی ؒ کا بصیرت افروز واقعہ 34 1
34 حضرت نانوتوی ؒ کا عروجِ روحانی 37 1
35 انسان کی عبادت فرشتوں کی عبادت سے افضل ہے 39 1
36 انسان کی عبادت میں مزاحمتِ نفس ہے 40 1
37 انسان کی کائنات سے بازی لے جانے کا سبب 41 1
38 علمی ترقی صرف انسانی خاصہ ہے 42 1
39 آں حضرتﷺ پر علم اور خلافت کی تکمیل 43 1
40 مادّی ترقی کی اصل حقیقت تصادم و ٹکراؤ کا نتیجہ ہے 44 1
41 علم وجہل اور حق و باطل کے تصادم کی حکمت 46 1
42 قوموں کے مقابلوں میں درسِ عبرت 46 1
43 عقل کو ربانی علوم کا تابع ہونا چاہیے 50 1
44 اسلام کے دینِ فطرت ہونے کے معنی 51 1
45 خلافتِ انسانی کے بارے میں ملائکہ کا سوال 56 1
47 بارگاہِ الٰہی سے قولی و عملی جواب 57 1
48 انسانی اعمال پر فرشتوں کی گواہی کی حکمت 58 1
49 تکمیلِ خلافت کا مقام 59 1
50 مجددین علمائے ربانی انبیا کے نائب ہیں 62 1
51 دین کی حفاظت کا سامان 63 1
52 مادّہ و سائنس کی بے مائیگی 64 1
53 علمِ الٰہی کی مثال 65 1
54 مدارسِ دینیہ انسانیت کی فیکٹریاں ہیں 67 1
55 مدارسِ دینیہ سیرت سنوارنے کے لیے ہیں 69 1
56 خاتمہ 70 1
Flag Counter