ابتاعہ فالبیع باطل۔
عن الصعب بن جثامة اللیثی انہ اھدی لرسول اللہ ۖ حمارا وحشیا وھو بالابواء اوبودان فردہ علیہ فلما رای ما فی وجھہ قال انا لم نردہ علیک الا انا حرم (ب) (بخاری شریف ، باب اذا اھدی للمحرم حمرا وحشیا لم یقبل ص ٢٤٦ نمبر ١٨٢٥) اس حدیث میں ہے کہ آپ کو وحشی گدھا زندہ ہدیہ دیا گیا تو آپۖ نے صرف اس وجہ سے اس کو قبول نہیں کیا کہ آپ محرم تھے۔اس سے اشارہ ملتا ہے کہ محرم شکار کا مالک نہیں ہوتا۔اس لئے یہ نہ بیع کر سکتا ہے اور نہ اس کو خرید سکتا ہے(٢) ہدیہ میں لیکر بھی مالک بنتا ہے اور خریدنے سے بھی مالک بنتا ہے اس لئے جب ہدیہ میں قبول کرکے مالک نہیں بنا تو خرید کرکے بھی مالک نہیں بن سکتا۔
حاشیہ : (الف) صعب بن جثامہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضور کو وحشی گدھا مقام ابواء یا مقام ودان میں ہدیہ دیاتو آپۖ نے اس کو واپس کر دیا ۔پس جب اس کے چہرے پر غمگینی کے اثرات دیکھے تو آپۖ نے فرمایا کہ اس کو آپ پر واپس نہیں کیا مگر یہ کہ میں محرم ہوں۔