Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

196 - 493
قیامھا فی الظھیرة۔ 

٦٦ نمبر ٥٧٣ ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ان تین اوقات میں نماز عصر پڑھنا مکروہ ہے (٢) اوپر کی ضروری نوٹ میں بھی مسلم کی حدیث گزری (٣)عن ابن عمر قال قال رسول اللہ ۖ قال لا تتحروا بصلوتکم طلوع الشمس ولا غروبھا (فانھا تطلع بین قرنی الشیطان)(الف) (بخاری شریف،باب الصلوة بعد الفجر حتی ترتفع الشمس ص ٨٢ نمبر ٥٨٢  مسلم شریف ، باب الاوقات التی نہی عن الصلوة فیھا ص ٢٧٥ نمبر ٨٢٨  نسائی شریف ، باب نھی عن الصلوة بعد العصر ص ٦٦ نمبر ٥٧١)ان احادیث سے معلوم ہوا کہ ان تین اوقات میں نماز پڑھنا مکروہ ہے (٤) عن ابن عمر قال قال رسول اللہ اذا بدا حاجب الشمس فأخروا الصلوة حتی تبرزواذا غاب حاجب الشمس فأخروا الصلوہ حتی تغیب (ب) (مسلم شریف ، باب الاوقات التی نہی عن الصلوة فیھا ص ٢٧٥ نمبر ٨٢٩) فائدہ  امام شافعی  کے نزدیک بیت اللہ کے ارد گرد اوقات مکروہ میں بھی نماز پڑھنا جائز ہے۔ ان کی دلیل یہ حدیث ہے  عن جبیر بن مطعم ان النبی ۖ قال یا بنی عبد مناف لا تمنعوا احدا طاف بھذا البیت وصلی ایة ساعة شاء من لیل او نھا(ج) (نسائی شریف ، باب اباحة الصلوة فی الساعات کلھا بمکة ص ٦٨ نمبر ٥٨٦ ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مکہ میں اوقات مکروہ میں بھی نماز پڑھنا جائز ہے۔
اس دن کی عصر غروب آفتاب کے وقت پڑھنے کی وجہ یہ ہے (١) عن ابی ھریرة ان رسول اللہ ۖ قال من ادرک من الصبح رکعة قبل ان تطلع الشمس فقد ادرک الصبح ومن ادرک رکعة من العصر قبل ان تغرب الشمس فقد ادرک العصر (د) (بخاری شریف ، باب من ادرک من الفجر رکعة ص ٨٢ نمبر ٥٧٩  مسلم شریف ،باب من ادرک رکعة من الصلوة فقد ادرک تلک الصلوة ص ٢٢١ نمبر ٦٠٨  ترمذی شریف ، باب ما جاء فیمن ادرک رکعة من العصر قبل ان تغرب الشمس ص ٤٥ نمبر ١٨٦ ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سورج کے غروب ہونے سے پہلے عصر کی نماز مل گئی تو گویا کہ وہ نماز مل گئی۔ چونکہ عصر کا آخری وقت مکروہ ہے اور وہی وقت اس کی نماز کے لئے سبب بنا اس لئے سورج کے غروب ہونے کی کراہیت درمیان نماز میں آگئی پھر بھی نماز ہو جائے گی۔ اس حدیث کو حنفیہ کے نزدیک صرف عصر کی نماز پر محمول کرتے ہیں۔اور فجر کا پورا وقت کامل ہے اس لئے اس کے درمیان میں سورج نکل گیا تو نماز فاسد ہوگی۔گویا کہ اوقات مکروہ میں نماز پڑھنے کی ممانعت والی حدیث کو فجر کے وقت پر محمول کرتے ہیں۔  
فائدہ  دوسرے ائمہ کے نزدیک ان اوقات میں نماز پڑھنا مکروہ ہے لیکن پڑھ لیا تو فاسد نہیں ہوگی۔  
لغت  الظہیرة  :  ٹھیک دوپہر۔

حاشیہ  :  (پچھلے صفحہ سے آگے) وقت کفار اس کو سجدہ کرتے ہیں(الف) آپۖ نے فرمایا اپنی نماز کے لئے سورج کے طلوع ہونے اور اس کے غروب ہونے کا انتظار کرو ۔اس لئے کہ وہ شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے (ب) آپۖ نے فرمایا جب سور ج کا کنارہ ظاہر ہو تو نماز کو مؤخر کرو۔یہاں تک کہ وہ بالکل نکل جائے۔اور جب سورج کا کنارہ ڈوبنے لگ جائے تو نماز کو مؤخر کرو یہاں تک کہ ڈوب جائے(ج)آپۖ نے فرمایا اے عبد مناف کے لوگو ! اس بیت اللہ کے طواف اور نماز پڑھنے سے کسی کو مت روکو رات اور دن کی جس گھڑی میں چاہیں(د) آپۖ نے فرمایا جس نے صبح کی ایک رکعت پا لی سورج طلوع ہونے سے پہلے تو گویا کہ صبح کی نماز پالی۔اور جس نے عصر کی ایک رکعت پالی سورج کے غروب ہونے سے پہلے تو گویا کہ عصر کی نماز پالی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter