]٢٧٠[(١٠٠) او کان ماسحا علی الجبیرة فسقطت عن برئ]٢٧١[ (١٠١) او کانت مستحاضة فبرأت بطلت صلوتھم فی قول ابی حنیفة وقال ابو یوسف و محمد تمت صلوتھم فی ھذا المسائل کلھا۔
تشریح جمعہ پڑھا رہا تھا ۔تشہد کی مقدار بیٹھا تھا کہ عصر کا وقت داخل ہو گیا۔
وجہ چونکہ عصر کا وقت داخل ہونے کی وجہ سے قضا ہو گی۔ اس لئے قضا کی بنا ادا پر ہوئی۔اس لئے امام اعظم کے نزدیک نماز فاسد ہو گی۔
]٢٧٠[(١٠٠) یا کھپچی پر مسح کرنے والا تھا وہ ٹھیک ہو کر گر گئی۔
تشریح ایک آدمی نے زخم پر پٹی باندھی تھی اور وہ اسی پر مسح کرکے نماز پڑھ رہا تھا۔تشہد کی مقدار بیٹھنے کے بعد زخم مکمل ٹھیک ہو کر پٹی گر گئی۔ چونکہ زخم ٹھیک ہو کر پٹی گری ہے اس لئے وضو ٹوٹ گیا۔ کیونکہ وہ مسح جو نقل ہے اس کے بجائے اصل پر قادر ہو گیا۔ اس لئے امام اعظم کے نزدیک نماز باطل ہو گئی۔
لغت الجبیرة : زخم پر بندھی ہوئی پٹی، کھپچی، برء : زخم اچھا ہونا۔
]٢٧١[(١٠١)یا مستحاضة تھی اور اچھی ہو گئی تو امام ابو حنیفہ کے قول میں نماز باطل ہو جائے گی۔اور صاحبین نے فرمایا ان تمام مسائل میں ان کی نماز پوری ہو جائے گی۔
وجہ دلیل گزر گئی ہے کہ تشہد کی مقدار بیٹھنے کے بعد کوئی فرض باقی نہیں رہا صرف درود اور دعا سنت ہیں اور سلام واجب ہے جو باقی رہیں۔ اور احادیث سے ثابت کیا جا چکا ہے کہ تشہد کی مقدار بیٹھنے کے بعد کوئی حدث پیش آئے تو اس کی نماز پوری ہو جائے گی۔اس لئے ان بارہ مسئلوں میں سب کی نماز پوری ہو جائے گی۔اور امام ابو حنیفہ فرماتے ہیں کہ اگر چہ سنن اور واجب ہی باقی ہیں لیکن نماز ابھی بحال ہے۔اور نماز کے دوران اصل کے بجائے خلیفہ یا خلیفہ کے بجائے اصل پیش آیا جس کی وجہ سے ما قبل پر بنا نہیں کر سکتے۔اس لئے نماز فاسد ہو گی۔ امام ابو حنیفہ ان مسائل میں احتیاط کی طرف گئے ہیں۔ کیونکہ ان مسائل میں اضعف کی بنا اقوی پر یا اقوی کی بنا اضعف پر ہے (٢) امام شافعی کے نزدیک سلام فرض ہے اس لئے ان کی بھی رعایت کی گئی ہے(٣) نماز کے اتمام کا حکم خلاف قیاس حدیث کی بنا پر کیا گیا ہے۔اس لئے جو حدث بار بار پیش آتے ہیں اور حدیث میں بھی ان کی تصریح ہے تو ان کے بارے میں حکم ہوگا کہ اس پر بنا کر لیاجائے یا نماز پوری ہو گئی۔ لیکن جو مسائل بار بار پیش نہیں آتے اور حدیث میں بھی ان کی تصریح نہیں ہے ان میں احتیاط کا تقاضا ہے کہ نماز فاسد کر دی جائے اور شروع سے دوبارہ نماز پڑھے۔اور صاحبین اس بات کی طرف گئے ہیں کہ حدیث کی بنا پر جب نماز پوری ہو گئی تو دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے۔