Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

191 - 493
]٢٧٠[(١٠٠) او کان ماسحا علی الجبیرة فسقطت عن برئ]٢٧١[ (١٠١) او کانت مستحاضة فبرأت بطلت صلوتھم فی قول ابی حنیفة وقال ابو یوسف و محمد تمت صلوتھم فی ھذا المسائل کلھا۔

تشریح  جمعہ پڑھا رہا تھا ۔تشہد کی مقدار بیٹھا تھا کہ عصر کا وقت داخل ہو گیا۔  
وجہ  چونکہ عصر کا وقت داخل ہونے کی وجہ سے قضا ہو گی۔ اس لئے قضا کی بنا ادا پر ہوئی۔اس لئے امام اعظم کے نزدیک نماز فاسد ہو گی۔
]٢٧٠[(١٠٠) یا کھپچی پر مسح کرنے والا تھا وہ ٹھیک ہو کر گر گئی۔  
تشریح  ایک آدمی نے زخم پر پٹی باندھی تھی اور وہ اسی پر مسح کرکے نماز پڑھ رہا تھا۔تشہد کی مقدار بیٹھنے کے بعد زخم مکمل ٹھیک ہو کر پٹی گر گئی۔ چونکہ زخم ٹھیک ہو کر پٹی گری ہے اس لئے وضو ٹوٹ گیا۔ کیونکہ وہ مسح جو نقل ہے اس کے بجائے اصل پر قادر ہو گیا۔ اس لئے امام اعظم کے نزدیک نماز باطل ہو گئی۔  
لغت  الجبیرة  :  زخم پر بندھی ہوئی پٹی، کھپچی،  برء  :  زخم اچھا ہونا۔
]٢٧١[(١٠١)یا مستحاضة تھی اور اچھی ہو گئی  تو امام ابو حنیفہ کے قول میں نماز باطل ہو جائے گی۔اور صاحبین نے فرمایا ان تمام مسائل میں ان کی نماز پوری ہو جائے گی۔  
وجہ  دلیل گزر گئی ہے کہ  تشہد کی مقدار بیٹھنے کے بعد کوئی فرض باقی نہیں رہا صرف درود اور دعا سنت ہیں اور سلام واجب ہے جو باقی رہیں۔ اور احادیث سے ثابت کیا جا چکا ہے کہ تشہد کی مقدار بیٹھنے کے بعد کوئی حدث پیش آئے تو اس کی نماز پوری ہو جائے گی۔اس لئے ان بارہ مسئلوں میں سب کی نماز پوری ہو جائے گی۔اور امام ابو حنیفہ فرماتے ہیں کہ اگر چہ سنن اور واجب ہی باقی ہیں لیکن نماز ابھی بحال ہے۔اور نماز کے دوران اصل کے بجائے خلیفہ یا خلیفہ کے بجائے اصل پیش آیا جس کی وجہ سے ما قبل پر بنا نہیں کر سکتے۔اس لئے نماز فاسد ہو گی۔ امام ابو حنیفہ ان مسائل میں احتیاط کی طرف گئے ہیں۔ کیونکہ ان مسائل میں اضعف کی بنا اقوی پر یا اقوی کی بنا اضعف پر ہے (٢) امام شافعی کے نزدیک سلام فرض ہے اس لئے ان کی بھی رعایت کی گئی ہے(٣) نماز کے اتمام کا حکم خلاف قیاس حدیث کی بنا پر کیا گیا ہے۔اس لئے جو حدث بار بار پیش آتے ہیں اور حدیث میں بھی ان کی تصریح ہے تو ان کے بارے میں حکم ہوگا کہ اس پر بنا کر لیاجائے یا نماز پوری ہو گئی۔ لیکن جو مسائل بار بار پیش نہیں آتے اور حدیث میں بھی ان کی تصریح نہیں ہے ان میں احتیاط کا تقاضا ہے کہ نماز فاسد کر دی جائے اور شروع سے دوبارہ نماز پڑھے۔اور صاحبین اس بات کی  طرف گئے ہیں کہ حدیث کی بنا پر جب نماز پوری ہو گئی تو دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter