Deobandi Books

تعمیم التعلیم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

67 - 86
کی حقیقت ہی کیا ہے ۔ رہا روٹی کپڑا سو اس سے بے فکر رہو ۔ جس کے پاس علم ہو وہ بھوکا نہیں رہا کرتا اور اس سے زیادہ کی تم کو ضرورت نہیں ۔ پس اہل علم کو استغنا ء کے ساتھ رہنا چاہئے کہ اہل دنیا کو ہر گز یہ وسوسہ بھی نہ آسکے کہ علماء کو ہماری طرف سے احتیاج ہے ۔
صاحبو! کیا تم کیمیا گر سے بھی گئے گزرے ہو گئے کہ وہ ذرا سی بے حقیقت چیز پر ایسا مستغنی ہو جاتا ہے کہ نوابوں اور بادشاہوں کی بھی اپنے سامنے کچھ حقیقت نہیں سمجھتا اور تمہارے پاس اتنی بڑی کیمیا ہے جس کے سامنے ہزار کیمیا گرد ہیں ۔ یہ علم کی کیمیا وہ چیز ہے جس سے جنت اور رضائے حق نصیب ہوتی ہے ۔ جس کے آگے واﷲ ہفت اقلیم کی سلطنت بھی ہیچ ہے ۔ پھر حیرت ہے کہ تم اتنے بڑے کیمیاگر ہو کر اہل دنیا کی خوشامد کرو ان کے روپے پیسے پر نظر کرو۔
پس تم کو اس کی فکر نہ کرنی چاہئے کہ سب لوگوں کو عالم بنانے کے بعد ہم کو کون پوچھے گا ۔ میں کہتا ہوں کہ تم کو خدا پوچھے گا جس کے ہاتھ میں زمین وآسمان کے خزانے ہیں ۔ اور جب تم کو خدا پوچھے گا تو وہ ہرگز تم کو بھوکا نہ مارے گا ۔ پھر تم کو کیا فکر ۔ لہذا علم دین کی تعلیم عام ہونی چاہئے جس کا طریق میں بتلا چکا ہوں ۔ اب صرف عورتوں ی تعلیم کا مسئلہ رہ گیا ۔ سو عورتوں کو ان کے مرد پڑھا دیا کریں اور جب ایک عورت تعلیم یافتہ ہو جائے تو پھر وہ بہت سی عورتوں کو تعلیم یافتہ بنا سکتی ہے ۔ 
لیجئے میں نے ایسا طریقہ بتلا دیا جس سے تھورے ہی عرصہ میں سب مسلمان عالم بن سکتے ہیں مگر اس طریقہ پر عمل کرنا شرط ہے اور وہ بھی استقلال کے ساتھ مگر افسوس یہی ہے کہ مسلمانوں میں استقلال نہیں کسی کام کو نباہ کر نہیںکرتے اور علم نباہنے کی چیز ہے کیونکہ اس کا سلسلہ کبھی ختم نہیں ہوتا ۔ یہ تو ساری عمر کا کام ہے  ؎
اندریں رہ مے تراش ومے خراش 
تا دم آخر دمے فارغ مباش
تادم آخر دمے آخر بود 
کہ عنایت با تو صاحب سر بود
جیسا کہ ایک ظریف بزرگ نے ایک لڑکے کی بابت پوچھا تھا کہ کیا پڑھتا ہے ؟ باپ نے کہا کہ حضرت قرآن حفظ کرتا ہے فرمایا ارے بھائی کیوں جنم روگ لگایا ۔ انہوں نے قرآن حفظ کرنے کو جنم روگ کہا  کیونکہ واقعی قرآن کا حفظ کرناتو ایک دوسال کاکام ہے مگر اس کی نگہداشت ساری عمر کا کام ہے ۔جہاں ذرا غفلت کی اور یہ ذہن سے نکلا ۔ اس لئے ہر سال اس کا دور اور تکرار کرنا اور محرا ب سنانا اور روزانہ منزل پڑھتے رہنا ضروری ہے ۔ اس لئے اس کو جنم رو گ کہا ۔ مگر ایسا روگ مبارک ہے جس سے خدا راضی ہو ۔
اسی طرح سمجھ لو کہ یہ علم بھی جنم روگ ہے ۔ اس کا سلسلہ ساری عمر باقی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تمہید 1 1
3 علم سحر 1 2
4 ومن شر الننفّٰثٰت فی العقد 2 2
5 نیت کا اثر 2 2
6 علت اور شریعت 6 2
7 انما البیع مثل الربوا 7 2
8 اصول شریعت 8 2
9 فاعتبرو ایا اولی الابصار 9 2
10 عجب وکبر 11 2
11 عقلی علت بعض لوگ 12 2
12 حکمتِ احکام 15 2
13 نسبت مع اﷲ 17 2
14 حرمت کا مدار 18 2
15 بے وضو نماز 20 2
16 مولوی کی تعریف 21 2
17 بسم اﷲ پڑھنا 22 2
18 نفع کی چیز 24 2
19 سفلی وعلوی عمل 24 2
20 توجہ ومسمریزم کی حقیقت 25 2
21 علوی عمل کی حدود 28 2
22 سحر کی تاثیر 29 1
23 کشف کے خطرات 31 22
24 تعلیم نسواں کی ضرورت 32 22
25 عجائب پرستی 34 22
26 غلو فی الدین 35 22
27 عوام کا اعتقاد 36 22
28 واعظین کا مذاق 37 22
29 مجذوب اور سالک کا فرق 42 22
30 کاملین کے کمالات 43 22
31 سحر کے اثرات 46 22
32 علم محمود 47 22
33 مناظرے کی خرابیاں 48 22
34 مضر ونافع علوم 53 22
35 علماء کی غلطی 55 22
36 عوام کی غلطی 56 22
37 علماء کی کوتاہی 59 1
38 علماء کو ہدایت 64 37
39 علم کی کیمیا 66 37
40 علم کی فضیلت 68 37
41 صحبت کا اثر 70 37
42 امراء کی کوتاہی 71 37
43 علم کی قدر 72 37
44 انتخاب طلباء 74 37
45 علم دین کی برکت 75 37
46 رفع اشکالات 77 37
47 مفید علم 82 37
48 کام کی باتیں 84 37
Flag Counter