Deobandi Books

تعمیم التعلیم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

19 - 86
نہیں فرماتے بلکہ اس کو تسلیم فرماتے ہیں کہ واقعی ان میں لوگوں کے لیے نفع بھی ہے ۔اور ایک ہی نفع نہیں بلکہ ہم صیغۂ واحد کی بجائے جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہیں کہ ان میں بہت سے منافع ہیں مگر بات یہ ہے کہ ان میں ایک گناہ بھی ہے ۔
اس جگہ یہ بات قابلِ غور ہے کہ حق تعالیٰ نے منفعت کے بیان میں تو جمع کا صیغہ اختیا رفرمایا ہے یعنی’’ منافع للناس ‘‘اور مضرت کے بیان میں صیغہ واحد لایا گیا یعنی ’’اثم ‘‘اگر یہ کلام بشر کا ہوتا تو مقابلہ کے لئے یہاں بھی جمع کا صیغہ’’ اٰثام ‘‘ہوتا ۔مگر حق تعالیٰ نے اس جگہ صیغہ واحد ہی اختیار فرمایا ۔جس سے اس حقیقت پر متنبہ فرمانا منظور ہے ۔اگر کسی چیز میں ہزاروں منفعتیں ہوں ۔مگر اس میں ایک گناہ بھی ہو یعنی ادنیٰ شائبہ ناراضی حق کا ہو تو وہ ہزاروںمنفعتیں ایک گناہ کے سامنے ہیچ ہیں کیونکہ جس طرح خدا کی رضا خواہ ذرا ہی سی ہو بڑی دولت ہے ۔چنانچہ ارشاد ہے
رضوان من اﷲ اکبر
اسی طرح خدا کی ناراضی بھی بری وبال کی چیز ہے خواہ اس ناراضی کا سبب ایک ہی گناہ کیوں نہ ہو ۔ اسی لیے اس جگہ ’’اثم‘‘ بصیغہ واحد لایا گیا مگر اس کو ’’کبیر ‘‘کے ساتھ موصوف کر دیا گیا ہے ۔
حاصل یہ ہوا کہ شراب اور جوئے میں منافع تو بہت ہیں مگر ایک گناہ بھی ہے اور وہ ایک ہی گناہ اتنا بڑا ہے جس نے ان سب منافع کا گاؤخورد کر دیا ہ ۔اس لئے آگے منافع کا لفظ اختیار نہیں کیا گیا بلکہ نفع کا لفظ اختیار فرمیا 
واثمہما اکبر من نفعہما
کہ ان دونوں کا گناہ ان کے نفع سے بہت بڑا ہے ،یہاں صیغہ واحد اختیار کرنے کی وجہ یہی ہے کہ پہلے کلام سے یہ بات سمجھ میں آگئی ہے کہ ان مافع کے مقابلہ میں ایک گناہ بھی ہے ۔اور یہ قاعدہ ہے کہ اگر ایک من مٹھائی میں تولہ بھر زہر ملا ہوا ہو تو وہ ساری مٹھائی اس ایک تولہ زہر کی وجہ سے خاک میں مل جاتی ہے ۔ اسی طرح جب وہ منافع ایک گناہ کی وجہ سے خاک میں مل گئے تو اب وہ اس قابل نہیں رہے کہ ان کو جمع کے صیغہ سے تعبیر کیا جائے ۔اس لیے فرماتے ہیں۔
واثمہما اکبر من نفعہما
اس آیت نے فیصلہ کردیا کہ کسی چیز کے حرام ہونے اور گناہ ہونے کا مدار دنیا کے نفع ونقصان پر نہیں ہے جیسا کہ بعض لوگ سمجھے ہوئے ہیں اور بعض دفعہ زبان سے بھی کہہ دیتے ہیں کہ اس کام میں کیا حرج ہے یہ تو نفع کی چیز ہے ۔چنانچہ تعویذ اور عملیات میں بہت لوگ اسی دھوکا میں پڑے ہوئے ہیں کہ جس عمل سے کسی کو نفع ہوتا ہووہ جائز ہے ۔خواہ اس میں شیاطین سے استعانت 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تمہید 1 1
3 علم سحر 1 2
4 ومن شر الننفّٰثٰت فی العقد 2 2
5 نیت کا اثر 2 2
6 علت اور شریعت 6 2
7 انما البیع مثل الربوا 7 2
8 اصول شریعت 8 2
9 فاعتبرو ایا اولی الابصار 9 2
10 عجب وکبر 11 2
11 عقلی علت بعض لوگ 12 2
12 حکمتِ احکام 15 2
13 نسبت مع اﷲ 17 2
14 حرمت کا مدار 18 2
15 بے وضو نماز 20 2
16 مولوی کی تعریف 21 2
17 بسم اﷲ پڑھنا 22 2
18 نفع کی چیز 24 2
19 سفلی وعلوی عمل 24 2
20 توجہ ومسمریزم کی حقیقت 25 2
21 علوی عمل کی حدود 28 2
22 سحر کی تاثیر 29 1
23 کشف کے خطرات 31 22
24 تعلیم نسواں کی ضرورت 32 22
25 عجائب پرستی 34 22
26 غلو فی الدین 35 22
27 عوام کا اعتقاد 36 22
28 واعظین کا مذاق 37 22
29 مجذوب اور سالک کا فرق 42 22
30 کاملین کے کمالات 43 22
31 سحر کے اثرات 46 22
32 علم محمود 47 22
33 مناظرے کی خرابیاں 48 22
34 مضر ونافع علوم 53 22
35 علماء کی غلطی 55 22
36 عوام کی غلطی 56 22
37 علماء کی کوتاہی 59 1
38 علماء کو ہدایت 64 37
39 علم کی کیمیا 66 37
40 علم کی فضیلت 68 37
41 صحبت کا اثر 70 37
42 امراء کی کوتاہی 71 37
43 علم کی قدر 72 37
44 انتخاب طلباء 74 37
45 علم دین کی برکت 75 37
46 رفع اشکالات 77 37
47 مفید علم 82 37
48 کام کی باتیں 84 37
Flag Counter