Deobandi Books

تعمیم التعلیم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

1 - 86
تمہید
ان آیتوں میں جزو اول ایک بڑی آیت کاٹکڑا ہے جس میں ایک قصہ مذکور ہے ۔پوری آیت میں نے اس لیے نہیں پڑھی کہ جو مقصود اس وقت قابل بیان ہے وہ اس میں مذکور نہیں بلکہ وہ صرف اسی جزو میں مذکور ہے جس کو میں نے تلاوت کیا ہے ۔اگرہ وہ قصہ بھی جو پوری آیت میں ذکر کیا گیا ہے ضروری ہے اور قرآن کا کوئی جزء ایسا نہیں جو ضروری نہ ہو مگر خاص وقت اور خاص محل کی وجہ سے کسی ایک جزو کو بیان کے لیے اختیار لیا جاتا ہے ۔اسی لیے میں نے پوری آیت کی تلاوت نہیں کی بلکہ آخیر جز و پر اکتفا کیا اور تبلیغ کے موقعہ پر ایسا کرنا جائز ہے چنانچہ سیدنا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے بھی بعض دفعہ موقع استشہاد میں جزو آیت کی تلاوت پر اکتفا کیا ہے ۔لیکن نماز میں ایسا نہ کرنا چاہئے کہ ایک آیت کو بیچ میں سے پڑھنا شروع کردے یا وسط میں سے قطع کردے ۔نماز میں پوری آیت بلکہ پوری سورت پڑھنی چاہئے مگر اس کا مطلب یہ نہیںکہ لمبی لمبی سورتیں پوری پڑھا کرے جس سے مقتدیوں کو تکلیف ہو بلکہ ہر وقت کے مناسب جتنی مقدار فقہاء نے بتلائی ہے اس کے موافق سورتیں پڑھنا چاہئیں نماز کا تو یہی حکم ہے مگر تبلیغ میں اس کا مضائقہ نہیں کہ ایک ایت وسط میں سے شروع کردے یا وسط میں قطع کردے ۔یہ تو وجہ تھی جزو آیت پر اکتفا کرنے کی ۔
رہا یہ کہ میں نے اس جزو کوا س وقت کیوںاختیار کیا ۔سو ہر چند کہ مضامین قرآن سب ہی ضروری ہیں اور اسی بناء پر وہ قصہ بھی ضروری ہے جو پوری آیت میں مذکور ہے لیکن اس وقت یہ بیان ایک علمی مدرسہ میں ہورہا ہے جو کہ علم دین کی تعلیم کے لیے قائم کیا گیا ہے ۔اس لیے مناسب ہوا کہ علم کے متعلق کچھ پیان اور بحث کی جائے اور طلبہ کو علم کے حقوق سے آگاہ کیا جائے اور اس میں جو کچھ کمی کی جارہی ہے اس کی اصلاح کر دی جائے ۔
علم سحر
علم کا بیان جس خاص طریق پر میں اس وقت کرنا چاہتا ہوں وہ اسی جزو اخیر میں مذکور ہے جس کو  میں نے پڑھا ہے چنانچہ ترجمہ سے یہ بات واضح ہوجائے گی ۔حق تعالیٰ فرماتے ہیں ۔
وَیَتَعَلَّمُوْنَ مَا یَضُرُّہُمْ وَلَا یَنْفَعُہُمْ
اور یہ لوگ سیکھتے ہیں اس علم کو جو ان کے لیے مضر ہے اور نفع نہیں دیتا ان لوگوں سے مرد یہود ہیں اور اس علم سے مراد سحر ہے ۔اوپر سے یہود کی مذمت مختلف طریقوں سے مذکور ہوتی آرہی ہے ۔چنانچہ اسی ضمن میں ان لوگوں کی بھی مذمت بیانکی گئی ہے جو سحر میں مبتلا تھے اور اس کے متعلق ہاروت ماروت کا قصہ بھی بیان کیا گیا ہے ۔ہر چند کہ اس قصے کو مقصود وعظ کے ساتھ زیادہ تعلق نہیںمگر ربط کے لیے اس کا ذکر کر دینا مناسب ہے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تمہید 1 1
3 علم سحر 1 2
4 ومن شر الننفّٰثٰت فی العقد 2 2
5 نیت کا اثر 2 2
6 علت اور شریعت 6 2
7 انما البیع مثل الربوا 7 2
8 اصول شریعت 8 2
9 فاعتبرو ایا اولی الابصار 9 2
10 عجب وکبر 11 2
11 عقلی علت بعض لوگ 12 2
12 حکمتِ احکام 15 2
13 نسبت مع اﷲ 17 2
14 حرمت کا مدار 18 2
15 بے وضو نماز 20 2
16 مولوی کی تعریف 21 2
17 بسم اﷲ پڑھنا 22 2
18 نفع کی چیز 24 2
19 سفلی وعلوی عمل 24 2
20 توجہ ومسمریزم کی حقیقت 25 2
21 علوی عمل کی حدود 28 2
22 سحر کی تاثیر 29 1
23 کشف کے خطرات 31 22
24 تعلیم نسواں کی ضرورت 32 22
25 عجائب پرستی 34 22
26 غلو فی الدین 35 22
27 عوام کا اعتقاد 36 22
28 واعظین کا مذاق 37 22
29 مجذوب اور سالک کا فرق 42 22
30 کاملین کے کمالات 43 22
31 سحر کے اثرات 46 22
32 علم محمود 47 22
33 مناظرے کی خرابیاں 48 22
34 مضر ونافع علوم 53 22
35 علماء کی غلطی 55 22
36 عوام کی غلطی 56 22
37 علماء کی کوتاہی 59 1
38 علماء کو ہدایت 64 37
39 علم کی کیمیا 66 37
40 علم کی فضیلت 68 37
41 صحبت کا اثر 70 37
42 امراء کی کوتاہی 71 37
43 علم کی قدر 72 37
44 انتخاب طلباء 74 37
45 علم دین کی برکت 75 37
46 رفع اشکالات 77 37
47 مفید علم 82 37
48 کام کی باتیں 84 37
Flag Counter