Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2011

اكستان

29 - 65
اُن سے جو فیوض و برکات صادِر ہو رہے ہیں اَور ہوتے رہیں گے اِن ہی کے رہینِ منت ہوں گے اَور اُن سب کا ثواب اِن کے اعمال نامے میں لکھا جاتا رہے گا۔ اِس سلسلہ میں حضرت مولانا سیّد حسین احمد صاحب مدنی  نے سارے ملک کا دَورہ بھی کیا، اِیمان آفریں اَور وَلولہ اَنگیز تقریریں بھی کیں اَور اپنے ذاتی اَثر و رُسوخ اپنی تقریروں اَور  اپنے طرزِ عمل سے مسلمانوں کو اِس ملک میں رہنے اَور اپنے ملک کو اپنا سمجھنے اَور حالات  کا مقابلہ کرنے پر آمادہ کیا ............الخ۔'' (مدینہ ٩ جنوری ١٩٥٨ ء ) 
مولانا اَبو الحسن صاحب نے اُو پر اِرشاد فرمایا ہے کہ مسلمانوں کی تاریخ میں دو ہی چار دَور ایسے گزرے ہیں جب مسلمانوں کی اَور اِسلام کی بقاء کا سوال آگیا ہے اَور ١٩٤٧ء کے ہنگاموں کو اِسی قسم کے اَدوار میں شمار کیا ہے لہٰذا میں مناسب سمجھتا ہوں کہ اُن میں سے ایک دَور اَور اُس کے رہنما کے اعظم کی طرف اِشارہ کردُوں تاکہ حضرت شیخ الاسلام کے عزم اَور اِستقلال کا مقام سامنے آجائے۔ 
اُنہی قیامت خیز اِنقلابی اَدوار میں سے سب سے پہلا دَور جناب رسول اللہ  ۖ  کے وصال کے بعد کا ہے اَور یہ وہ وقت تھا کہ بڑے بڑے جلیل القدر صحابہ جن میں حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ بھی ہیں اِس صدمہ ٔجانکاہ سے اِس قدر متاثر تھے کہ اُن کی سمجھ میں ہی نہیں آتا تھا کہ حضور  ۖ  بھی وفات پا سکتے ہیں ایسی حالت میں حضرت اَبو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے سب کو ہوش دِلایا اَور اِعلان کردیا۔ 
وَمَا مُحَمَّد اِلاَّ رَسُوْل قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِہِ الرُّسُلُ اَفَائِنْ مَّاتَ اَوْقُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلٰی اَعَْقَابِکُمْ وَمَنْ یَّنْقَلِبْ عَلٰی عَقِبَیْہِ فَلَنْ یَّضُرَّاللّٰہَ شَیْئًا۔ (الآیة )
''محمد  ۖ اللہ کے رسول ہیںآپ سے پہلے بھی بہت سے رسول گزر چکے ہیں اگر وہ مرگئے یا قتل ہوگئے تو کیا بے دین ہوجاؤ گے لہٰذا جو بھی بے دین ہوجائے گا وہ اللہ تعالیٰ  کو ذرّہ برابر نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ ''
اِسکے بعد قبائلِ عرب کا مرتد ہوجانا اَور دُشمنانِ اِسلام کا مدینہ منورہ کی طرف للچائی ہوئی نظروں سے دیکھ کر سر اُٹھانا اَور اِسی قسم کے دُوسرے واقعات ایسے تھے کہ مسلمانوں اَور اِسلام کی بقاء کا سوال اُٹھنے لگا تھا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 حرف اول 4 1
4 درس حديث 6 1
5 حرم مکہ کی اِبتدائی حالت : 7 4
6 حضرتِ عباس چاہ زم زم کے متولی : 7 4
7 حضرت اَبو ذر کے اِسلام لانے کا قصہ : 8 4
8 حضرت عمر نے دِیوار بنوائی : 8 4
9 کفار کی تنگ نظری اَورعدمِ برداشت : 9 4
10 بنو اِسرائیل کی مختصر تاریخ : 10 4
11 بنی اِسرائیل پر اللہ کی پکڑ : 10 4
12 اَنصار کی مختصر تاریخ : 11 4
13 یمن سے نقل مکانی : 11 4
14 یہودی سود خور، ظالم ،بے حیاء : 11 4
15 بے حیاء یہودیوں کی خوش فہمی : 12 4
16 اَنصار کا قبولِ اِسلام میں سبقت لے جانا : 12 4
17 تعلیم ِدین کے لیے صحابی کی مدینہ منورہ آمد : 12 4
18 ہجرت کیوں فرض ہوئی؟ 13 4
19 یمن کے حکمران کی آمد ،آپ کے لیے مکان بنایا اَور وصیت نامہ لکھا : 14 4
20 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٧ 15 1
21 اِسلام کا اِقتصادی نظام 15 20
22 سوالات و جوابات 15 20
23 اِقتصادی اُصول 16 20
24 سیاسیات اَور نظام ِ حکومت کے بنیادی اُصول 18 20
25 بنیادی حقوق 18 20
26 (١٨) مذہبیات : 19 20
27 جہاد 20 20
28 تشریحات و اِقتباسات 20 20
29 کمیونزم :(COMMUNISM) 20 20
30 سوشلزم : (SOCIALISM) 21 20
31 کیپٹیلزم : (CAPITALISM) 21 20
32 اِمپیریلزم : (IMPERIALISM) 21 20
33 قرآنِ کریم میں عادت اللہ بتلائی گئی ہے : 22 20
34 بینکاری سسٹم سودی رائج کیا جائے گا یا غیر سودی؟ 24 20
35 اِسلام میں مساوات کا تصور کہا ں تک ہے 24 20
36 کیا غلامانہ تصور اِسلام کا صحیح ہے 25 20
37 قسط : ١٨ اَنفَاسِ قدسیہ 26 1
38 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 26 37
39 عزم و اِستقلال : 26 37
40 قسط : ٤ پردہ کے اَحکام 31 1
41 عورت کے لیے پردہ عقل و فطرت کا مقتضی ہے 31 40
42 بے پردگی کا ثمرہ : 31 40
43 عورتوں کو آزادی دینے کی خرابی : 33 40
44 بے حیائی ،بے باکی و بے غیرتی : 34 40
45 بے پرد گی کے حامی : 34 40
46 مرد عورت کے درمیان مساوات کا بھوت : 35 40
47 کیا پردہ تعلیم اَور دُنیوی ترقی کی راہ میں رُکاوٹ ہے : 35 40
48 کیا پردہ عورت کے لیے قیدو ظلم ہے؟ 36 40
49 پردہ میں غلو اَور عورت پر ظلم، مردوں کی ذمہ داری : 37 40
50 پردہ کی وجہ سے بے خبری اَور بھولے پن کا شبہ : 37 40
51 وفیات 38 1
52 محرم الحرام کی فضیلت 39 1
53 قسم اَوّل کے منکرات : 41 52
54 قسط : ٤،آخری صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 45 1
55 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 45 54
56 پیغمبر علیہ السلام کی حد درجہ تعظیم : 45 54
57 حکمِ نبوی کی فوری تعمیل : 47 54
58 ہمارے آقا ۖ کا تو طریقہ یہی ہے : 47 54
59 نقوشِ قدم کی تلاش : 48 54
60 ذِکرِحَسنَین رضی اللہ عنہما 50 1
61 اَکابر کی نظر میں تجوید کی اہمیت 51 1
62 مدرسہ صولتيه مکہ مکرمہ کا آغاز : 51 61
63 مدرسہ صولتیہ کی تعمیر : 51 61
64 حضرت قاری عبداللہ صاحب مکی کی آمد : 52 61
65 آغازِ تدریس : 52 61
66 حضرت قاری عبداللہ صاحب مکی کی مدرسہ سے محبت : 53 61
67 لمحہ فکریہ : 53 61
68 شیخ القراء اِبراہیم سعد مصری : 53 61
69 شیخ علی الضبّاع مصری : 53 61
70 خواب میں حضرت علی مرتضی کی اَذان : 54 61
71 حضرت قاری محمد شریف صاحب : 54 61
72 اِرتقائی اہم اصول : 54 61
73 ہفتہ وار اِصلاحی محفلِ قراء ٰت : 54 61
74 ایک محفل کا واقعہ : 55 61
75 55 61
76 حضرت مولانا اَشرف علی صاحب تھانوی : 56 61
77 دُکھی دِل کی بات : 56 61
78 ہر بیماری کا علاج ہے : 57 61
79 تجوید کی اہمیت : 57 61
80 دُوسرا واقعہ : 57 61
81 تجوید وہ جادُو ہے جو سر چڑھ کے بولے : 58 61
82 بندہ راقم تقی : 58 61
83 نئے اِسلامی سال کاپیغام 59 1
84 دُنیاکی حقیقت : 59 83
85 منزل کیاہے ؟ 61 83
86 ہماری مصروفیات کیاہیں ؟ 62 83
87 اَخبار الجامعہ 63 1
88 بقیہ : نئے اِسلامی سال کا پیغام 64 83
Flag Counter