ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2011 |
اكستان |
|
قسط : ١٨ اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات ( حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنور ی ) فاضل دارُالعلوم دیوبند و خلیفہ مجاز حضرت مدنی عزم و اِستقلال : یہ مصائب اَورشدائد ایسے ہیں کہ بڑے سے بڑا جری اَور باحوصلہ اِنسان شکسةخاطرہوکر ہمت ہار دیتا لیکن حضرت شیخ الاسلام نے اِن حوادثات اَور مصائب وآلام کامقابلہ ہنس کر کیا اَور دُنیا کو دِکھلادیاکہ پھرتا ہے سیلِ حوادث سے کہیں مردوں کا منہ شیر سیدھا تیرتا ہے وقتِ رَفتن آب میں ہندوستان کی آزادی حضرت کے عزم و اِستقلال کی نشانی ہے لہٰذا حضرت کے عزم واِستقلال کے واقعات لکھنے کے لیے ہندوستان کی جنگ ِآزادی کی تاریخ دہرانا لازمی ہے لیکن مفصلات کو نقش ِحیات ، اَسیر مالٹا ، علماء حق اَور حیات شیخ الاسلام کاحوالہ دیتے ہوئے چند واقعات وحالات پیش کرتا ہوں ۔ ١٩٣٦ ء میں مسلم پارلیمنٹری بورڈکے لیے حضرت شیخ نے طوفانی دورہ کیا ۔ مسلم لیگ کے اُمیدواران کو کامیاب کرایا لیکن الیکشن ختم ہوتے ہی مسلم لیگی سیاست کا اَصل چہرہ سامنے آگیا۔ یہ اَیسا ہمت شکن وقت تھا کہ کوہِ اِستقلال بھی ڈگمگاجاتا لیکن تاریخ شاہد ہے کہ حضرت نے جمعیت کے مشن کو کامیاب کرنے کے لیے پھر کمرِ ہمت باندھی چنانچہ اُسی زمانہ کے حالات بیان کرتے ہوئے حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ حیات شیخ الاسلام میں تحریر فرماتے ہیں :