ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2011 |
اكستان |
|
حرف اول نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمِ اَمَّابَعْدُ ! تقریبًا ایک ہفتہ پہلے کی بات ہے ایک صاحب کسی مقصد سے ملاقات کے لیے تشریف لائے باتوں باتوں میں فرمانے لگے کہ میں لاہور چھاؤنی میں کرایہ کے مکان میں رہائش رکھتا تھا مالک مکان نے گھر بیچ دیا نئے مالک نے مجھ سے مکان خالی کرنے کو کہا، میں نے کہا کہ آپ مجھے دوماہ کی مہلت دے دیں وہ کہنے لگے کہ نہیں میں آپ کو ایک ماہ کی مہلت دیتا ہوں۔ میں نے پھر کہا کہ میرا بچہ بیمار ہے اَور کچھ دیگر مسائل ہیں اِس لیے زیادہ سے زیادہ دوماہ کی مدت دے دیں اگر اِنتظام ہوگیا تو پہلے ہی خالی کر دُوں گا مگر اُن نئے مالک مکان بریگیڈئیر صاحب نے فر مایا کہ '' نہیں بس ایک ماہ کی مہلت ہے ورنہ فوجیوں کا ٹرک بھیجوں گا جو آپ کا سامان باہر نکال کر گھر خالی کر الے گا۔'' میرے پاس آئے ہوئے مہمان کہنے لگے کہ میں کمزور آدمی بریگیڈئیر صاحب کا کہاں مقابلہ کر سکتا تھا پریشان دُعا میں مشغول رہا مسجد میں نماز کے لیے گیا تو جاننے والے وہاں کے نمازی دوست مل گئے کہنے لگے کیا بات ہے کچھ پریشان نظر آرہے ہیں میں نے کہا نہیں ایسی کوئی بات نہیں، کہنے لگے نہیں کچھ تو ہے بتلاؤ میں نے ٹالنے کی کوشش کی مگر اُن کے اِصرار پر بتانا پڑا تو وہ کہنے لگے میرا ایک مکان ہے جس میں میں رہتا ہوں میں نے اپنے لڑکے لیے دُوسرا مکان بنایا ہے مگر جب اُس کی شادی کراؤںگا تب اُس کو اِس مکان میں