ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2011 |
اكستان |
|
خواب میں حضرت علی مرتضی کی اَذان : خواب میں حضرت علی مرتضی رضی اللہ عنہ کی اَذان سننے کا شرف نصیب ہوا یہ اَذان لطافت ونفاست میں شیخ علی الضبّاع کی تلاوت سے بھی بہت آگے تھی۔ اِسی جادُو نے حضرت قاری عبداللہ صاحب مکی کو منصب صدارت پر فائز ہوتے ہوئے بھی شیخ اِبراہیم سعدی سے پڑھنے پر مجبور کیا۔ اُس زمانہ میں عزت وجاہ وغیرہ کوئی چیز نہ تھی، آپ اپنے شاگردوں کے سامنے شیخ اِبراہیم سے مشق کرتے حتی کہ قراء ت کی بھی تجدید کی۔ حضرت قاری محمد شریف صاحب : مدرسہ تجوید القرآن کے شعبہ تجوید وقراء ت کے صدر مدرس تھے۔ اُس زمانہ میں مدرسہ کا معیار تعلیم قابل ِ فخر تھا نیز حضرت قاری صاحب مدرسہ عالیہ فرقانیہ لکھنؤ سے طیبہ کے طریق سے قراء ٰت ِ عشرہ کی سند فراغت لاچکے تھے لیکن جب اِمام الفن حضرت قاری عبدالمالک صاحب لاہور تشریف لائے تو حضرت سے آپ نے قراء ٰت ِسبعہ کی تجدید کی اَور سند فراغت حاصل کی اَور کسب ِ فیض کا یہ سلسلہ پانچ سال تک جاری رکھا۔ اِس فن کی لطافت ونفاست کی کوئی حد نہیں۔ حضرت کے یہاں جانا آنا آسان نہ تھا۔ حضرت قاری عبداللہ صاحب مکی کا یومیہ معمول تھا کہ تدریس کے علاوہ ایک گھنٹہ تنہائی میں پورے توجہ سے مشق کرتے، فرماتے اِس کے بغیر حروف کی گرفت باقی نہیں رہتی، آج کے دَور میں یہ ہے اَنوکھی بات۔ اِرتقائی اہم اصول : حضرت قاری عبداللہ صاحب نے اپنے ہونہار شاگرد مولانا اَشرف علی صاحب تھانوی سے فرمایا : ''لہجہ کی بالکل فکر نہ کریں پوری توجہ حروف کی صحت کی طرف ہو اَور اِسی پر محنت ہو پھر جو بھی لہجہ بنے مستحسن ہی ہوگا۔ '' ہفتہ وار اِصلاحی محفلِ قراء ٰت : حضرت قاری عبدالمالک صاحب راوی ہیں کہ جمعرات کی رات کو مقابلہ حسن ِقراء ت ہوتا، سب خوب سے خوب تر پڑھتے آخر میں حضرت شیخ تبصرہ فرماتے آیندہ مزید بہتر ی کی کوشش کرتے ،یہ ہیں اِرتقائی راز۔