ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2011 |
اكستان |
|
سب کے ایک دو نہیں ہیں سب کے اَز اَوّل تا آخر یہودی بھی عیسائی بھی اِسی لیے قرآن پاک میں آیا ہے اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنَاھُمُ الْکِتَابْ جن کے پاس کتاب ہے یَعْرِفُوْنَہ کَمَا یَعْرِفُوْنَ اَبْنَآئَھُمْ ١ یہ رسول اللہ ۖ کا رسول ہونا اِس طرح جانتے ہیں جیسے اپنے بیٹے کا بیٹا ہو نا جانتے ہیں تو اَب اِن کے قبول کرنے کی وجہ سے یہ ہو گیا کہ یہاں مدینہ منورہ میں جگہ بن گئی اَور رسول اللہ ۖ نے پھر حکم دیا (صحابہ کو) کہ یہاں سے وہاں چلے جائیں۔ ابھی خودآپ کو حکم نہیں ہوا تھا کہ آپ بھی ہجرت کر جائیں اَور نبی کو جس جگہ حکم دیا جائے وہیں ٹھہرتے رہے ہیں تو خود اِس لیے نہیں تشریف لے گئے آخر میں آپ کو بھی حکم ہوا ہجرت کی اِجازت ہوئی اَور رسول اللہ ۖ بھی وہاں تشریف لے گئے ۔ ہجرت کیوں فرض ہوئی؟ آپ نے فرمایا کہ ہجرت فرض ہے کیونکہ جو کوئی مسلمان ہوگا کہیں بھی اَور وہ رہے گا کافروں میں تو مارا جا سکتا ہے عبادات بھی نہیں اَدا کر سکتا تو اِس واسطے وہ ہجرت کر کے آجائے فرض تھی اَور(حکم) اِتنا زبردست طرح کہ قرآنِ پاک میں آیا ہے اِنَّ الَّذِیْنَ تَوَفّٰھُمُ الْمَلٰئِکَةُ ظَالِمِیْ اَنْفُسِھِمْ قَالُوْا فِیْمَ کُنْتُمْ قَالُوْ کُنَّا مُسْتَضْعَفِیْنَ فِی الْاَرْضِ ہم کمزور لوگ تھے اِس لیے ہم وہاں رہے قَالُوْا اَلَمْ تَکُنْ اَرْضُ اللّٰہِ وَاسِعَةً فرشتے پوچھتے ہیں پوچھیں گے اُس سے سوال کرتے ہیں کہ کیا زمین دَراز نہیں تھی کھلی ہوئی نہیں تھی فَتُھَاجِرُوْا فِیْھَا ( کہ تم اُس میں ہجرت کر جاتے ) فَاُولٰئِکَ مَأْوٰھُمْ جَھَنَّمُ اُن کا ٹھکانا جہنم ہے وَسَآئَ تْ مَصِیْرًاo اِلاَّ الْمُسْتَضْعَفِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآئِ ٢ سوائے اُن لوگوں کے کہ جو بالکل کمزور ہیں سفر نہیں کر سکتے مرد ہیں عورتیں ہیں وہ اَلگ بات ہے ورنہ جو سفر کرنے کے قابل ہیں اُنہیں ہجرت کرنی فرض ہے۔ تو یہاں ایک لفظ (ہجرت)میں نے اَبھی ذکر کیا ہے اَور اُس کے بارے میں عرض کیاتو ذہن میں آیا کہ یہ تاریخ بھی معلوم ہونی چاہیے کہ یہ آبادیاں کہاں کہاں سے آئی ہیں یہ( اَوس اَور خزرج) سبا(یعنی یمن) سے آئے ہوئے تھے تو یہ یمن کا قبیلہ ہے ویسے تو غالباً وہ بھی بنو اِسرائیل ہی میں سے ہے ملکہ سبا بھی۔ ١ سورہ بقرہ آیت نمبر ١٤٦ ٢ سورة النساء آیت ٩٧ و ٩٨