ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2011 |
اكستان |
|
جہاد (١٩) جہاد ایک مقدس فرض ہے مگر اِس کا معنی یہ ہیں کہ مقدس اُصول کے لیے اِنسان اپنے اَندر جذبۂ فدائیت پیدا کرے، یہاں تک کہ وہ اپنی ہستی اِن اُصولوں کے لیے فنا کردے۔ ١ تشریحات و اِقتباسات جو اُصول اُو پر بیان کیے گئے ہیں، حاشیہ میں اُن کے ماخذ کا حوالہ دے دیا گیا ہے۔ اِن تمام کا ترجمہ پیش کرنا طوالت ہے۔ البتہ چند اقتباسات جن سے ..............'' س : یہ نظام دیگر اِزموں مثلاً کمیونزم، سوشلزم، کیپیٹلزم اَور اِمپیریلزم سے کس لحاظ سے بہتر ہے اَور کیونکر ؟ کمیونزم :(COMMUNISM) (١) کمیونزم کے علمبردار عموماً دہریے ہیں منکر خدا ورسول ہیںگویا اُن کے پیشِ نظر صرف اِصلاحِ معاش و معاشرہ ہے اَور وہ فکر ِمعاد سے عاری ہیں۔ (٢) کمیونزم ملوکیت کے خلاف جذباتی اَور شدیدرَدّ عمل کی پیداوار تھا اِس لیے اُس میں اُس وقت غیر فطری حد تک ذاتی ملکیت کی نفی کی گئی تھی جو غلط تھی بعد میں تجربات کی روشنی میں اِس میں ردّوبدل کیا گیا ہے اَور یہ عمل ہنوز جاری ہے ۔ اِسلام اِن دونوں خرابیوں سے پاک ہے اِس میں فطرتِ اِنسانی کے مطابق قوانین بتائے گئے ہیں اِسلام اِن قوانین کو پہنچانے والے رسولوں پر اَور اُنہیں بھیجنے والے خدا پر اِیمان ضروری قرار دیتا ہے۔ وہ فطرت کو آخری طاقت نہیں مانتا بلکہ ایک غیبی طاقت کو صانع عالم اَور صانع فطرت مانتا ہے۔ وہ مخلوقات کے اَزلی اَبدی ہونے کا قائل نہیں خالق کے اَزلی اَبدی ہونے کاقائل ہے۔ ١ اَلبدور البازغہ، مبحث الارتفاق الثالث وحجة اللہ البالغہ ج٢ ص ١٥٧