ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2011 |
اكستان |
|
سوشلزم : (SOCIALISM) اِصلاحِ معاشرہ کے لیے فکر اِنسانی سے تیار کردہ قواعد و قوانین کا نام ہے۔ اِس میں نَفِیْ لِلّٰہْ نہیں ہوتی۔ اگر یہ فقط اِنسانی سوچ پر مبنی ہو تو غلط ہے اَور اگر اِس میں اَحکامِ شرعیہ ملحوظ رکھے جائیں تو اِسے ''اِسلامی سوشلزم'' کہنا درست ہوگا۔ کیپٹیلزم : (CAPITALISM) سرمایہ دَارانہ نظام ہے اِسلام نے اِسے منع کیا ہے سُورۂ اَلْھٰکُمُ التَّکَاثُرْ پارہ ٣٠ سُورةُ الْھُمَزَةِ وغیرہ میں اِس کی مذمت وممانعت ہے اَور عبرت کے لیے قارون کے واقعہ اَور اُسکے اَنجام ِبد کا ذکر بھی قرآنِ پاک میں فرمایا گیا ہے۔ اِمپیریلزم : (IMPERIALISM) شہنشاہیت کی مذمت فرعون کے واقعات کے ضمن میں جابجا قرآنِ پاک میں موجود ہے اَور گمراہ کن وزیروں کی بھی۔ قرآن کریم اِن کو'' مُسْتَکْبِرِیْنَ '' فرماتا ہے اَور اُن کے مقابل عوام کو'' مُسْتَضْعِفِیْن '' (دیکھیے پ٨ سورۂ اعراف آیت ٧٥ و ٧٦ ذکر قوم ثمود۔ اَور آیت ٨٨ آغاز پ ٩ ذکر قوم شعیب علیہ السلام اَور پ ٢٢ سورۂ سبا آیت ٣١۔ ٣٢۔ ٣٣ ) وَقَارُوْنَ وَفِرْعَوْنَ وَھَامَانَ وَ لَقَدْ جَآئَ ھُمْ مُّوْسٰی بِالْبَیِّنٰتِ فَاسْتَکْبَرُوْا فِی الْاَرْضِ وَمَا کَانُوْ سَابِقِیْنَ o فَکُلًّا اَخَذْنَا بِذَنْبِہ فَمِنْہُمْ مَّنْ اَرْسَلْنَا عَلَیْہِ حَاصِبًا وَ مِنْہُمْ مَّنْ اَخَذَتْہُ الصَّیْحَةُ وَ مِنْہُمْ مَّنْ خَسَفْنَا بِہِ الْاَرْضَ وَ مِنْہُمْ مَّنْ اَغْرَقْنَا وَمَا کَانَ اللّٰہُ لِیَظْلِمَہُمْ وَلٰکِنْ کَانُوْا اَنْفُسَہُمْ یَظْلِمُوْنَ o ( پ ٢٠ سُورة العنکبوت آیت ٣٩ و٤٠ ) ''اَور ہلاک کیا قارون اَور فرعون اَور ہامان کو اَور اُن کے پاس موسیٰ کھلی نشانیاں لے کر پہنچا تو یہ ملک میں بڑائی کرنے لگے اَور ہم سے جیت جا نے والے نہ تھے۔ پھر سب کو ہم