Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2011

اكستان

8 - 65
 ایک سفید زمین گویا رہی۔
حضرت عمر  نے دِیوار بنوائی  :
 حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے چاروں طرف اُس کے ایک دِیوار کھینچوادِی اُس سے پہلے کوئی شکل نہیں تھی اَور اَب تو بہت بڑی جگہ دُنیا کی سب سے بڑی عبادت گاہ ہے سب سے وسیع جگہ سب سے خوبصورت مزین اللہ تعالیٰ نے بنوادِی ہے اُن سے۔
حضرت اَبو ذر  کے اِسلام لانے کا قصہ  :
 تو رسول کریم علیہ الصلوة والتسلیم کو تلاش کرنے کے لیے یہ آئے اَور وہاں بیٹھ گئے۔ حضرت علی  رضی اللہ عنہ اُدھر سے گزر کے گئے پوچھا کیا ہے کہاں سے آئے ہیںمعلوم ہوتا ہے آپ باہر سے آئے ہوئے ہیں ۔اِنہوں نے کہا جی باہر سے آیا ہوا ہوں ،لے گئے اِن کو کہ آئیں پھر ہمارے یہاں ٹھہر جائیں وہاں ٹھہر گئے دوبارہ پھر اِسی طرح اَگلے دِن بھی ایسے ہی ہوا اُنہوں نے دُوسرے دِن یا تیسرے دِن اُن سے پوچھا کہ اگر آپ بتا سکتے ہوں کہ آپ کس لیے آئے ہیں تو بڑا اچھا ہو اُنہوں نے کہا میں بتا تو دُوں گا اگر آپ وعدہ کریں کہ رَاز رکھیں گے کسی کو بتائیں گے نہیں تو (وعدہ لینے کے بعد) اِنہوں نے کہا کہ میں تو آیا ہوں رسول اللہ  ۖ  کے بارے میں میں نے سنا ہے کہ نبی ہیں یہاں مبعوث ہوئے ہیں نبوت کا اُنہوں نے اِظہار کیا ہے اُن کی تلاش میں ہوں اُن سے ملنا چاہتاہوں اُنہوں نے کہا بہت اچھی جگہ پہنچے ایسے کرو کہ میں چل رہاہوں  آگے آگے تم پیچھے پیچھے چلو اَور اگر کوئی اَندیشہ ہوگا تو میں ایسے کھڑا ہوجاؤں گا کہ جیسے کوئی پیشاب کر رہا ہے رُک جاؤں گا بیٹھ کر یا کھڑے ہو کر جس طرح بھی اُس زمانہ کا دستور تھا یا میں اپنا جوتا ٹھیک کرنے لگوں گا تو تم سمجھ جانا کہ کوئی آدمی ایسا ہے جو دیکھ رہا ہے ہمیں اَور وہیں ٹھہر جانا اِس طرح آپس میں طے کر لیا اَور چلے بالآخر پہنچ گئے رسول اللہ  ۖ کے پاس۔ (اپنے آنے سے) پہلے( اِنہوں نے اپنے) بھائی کو بھیجا تھا بھائی(واپس آئے تو اُس) سے پوچھا کیسے ہیں کیا پایا  ؟  بھائی نے کہا بہت اچھے ہیں نیکی کا حکم کرتے ہیں برائی سے روکتے ہیں وغیرہ کہنے لگے جیسے میں چاہتا تھا تفصیلات معلوم کرنی تم وہ نہیں کر کے آئے تو میں خود جاتا ہوں تو اَب خود آئے تھے مطلب یہ کہ مکہ مکرمہ کی فضاء ایسی زیادہ خلاف تھی کہ کوئی آنے والا نام لے کر پوچھنے میں بھی خطرہ محسوس کرتا تھا۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 حرف اول 4 1
4 درس حديث 6 1
5 حرم مکہ کی اِبتدائی حالت : 7 4
6 حضرتِ عباس چاہ زم زم کے متولی : 7 4
7 حضرت اَبو ذر کے اِسلام لانے کا قصہ : 8 4
8 حضرت عمر نے دِیوار بنوائی : 8 4
9 کفار کی تنگ نظری اَورعدمِ برداشت : 9 4
10 بنو اِسرائیل کی مختصر تاریخ : 10 4
11 بنی اِسرائیل پر اللہ کی پکڑ : 10 4
12 اَنصار کی مختصر تاریخ : 11 4
13 یمن سے نقل مکانی : 11 4
14 یہودی سود خور، ظالم ،بے حیاء : 11 4
15 بے حیاء یہودیوں کی خوش فہمی : 12 4
16 اَنصار کا قبولِ اِسلام میں سبقت لے جانا : 12 4
17 تعلیم ِدین کے لیے صحابی کی مدینہ منورہ آمد : 12 4
18 ہجرت کیوں فرض ہوئی؟ 13 4
19 یمن کے حکمران کی آمد ،آپ کے لیے مکان بنایا اَور وصیت نامہ لکھا : 14 4
20 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٧ 15 1
21 اِسلام کا اِقتصادی نظام 15 20
22 سوالات و جوابات 15 20
23 اِقتصادی اُصول 16 20
24 سیاسیات اَور نظام ِ حکومت کے بنیادی اُصول 18 20
25 بنیادی حقوق 18 20
26 (١٨) مذہبیات : 19 20
27 جہاد 20 20
28 تشریحات و اِقتباسات 20 20
29 کمیونزم :(COMMUNISM) 20 20
30 سوشلزم : (SOCIALISM) 21 20
31 کیپٹیلزم : (CAPITALISM) 21 20
32 اِمپیریلزم : (IMPERIALISM) 21 20
33 قرآنِ کریم میں عادت اللہ بتلائی گئی ہے : 22 20
34 بینکاری سسٹم سودی رائج کیا جائے گا یا غیر سودی؟ 24 20
35 اِسلام میں مساوات کا تصور کہا ں تک ہے 24 20
36 کیا غلامانہ تصور اِسلام کا صحیح ہے 25 20
37 قسط : ١٨ اَنفَاسِ قدسیہ 26 1
38 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 26 37
39 عزم و اِستقلال : 26 37
40 قسط : ٤ پردہ کے اَحکام 31 1
41 عورت کے لیے پردہ عقل و فطرت کا مقتضی ہے 31 40
42 بے پردگی کا ثمرہ : 31 40
43 عورتوں کو آزادی دینے کی خرابی : 33 40
44 بے حیائی ،بے باکی و بے غیرتی : 34 40
45 بے پرد گی کے حامی : 34 40
46 مرد عورت کے درمیان مساوات کا بھوت : 35 40
47 کیا پردہ تعلیم اَور دُنیوی ترقی کی راہ میں رُکاوٹ ہے : 35 40
48 کیا پردہ عورت کے لیے قیدو ظلم ہے؟ 36 40
49 پردہ میں غلو اَور عورت پر ظلم، مردوں کی ذمہ داری : 37 40
50 پردہ کی وجہ سے بے خبری اَور بھولے پن کا شبہ : 37 40
51 وفیات 38 1
52 محرم الحرام کی فضیلت 39 1
53 قسم اَوّل کے منکرات : 41 52
54 قسط : ٤،آخری صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 45 1
55 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 45 54
56 پیغمبر علیہ السلام کی حد درجہ تعظیم : 45 54
57 حکمِ نبوی کی فوری تعمیل : 47 54
58 ہمارے آقا ۖ کا تو طریقہ یہی ہے : 47 54
59 نقوشِ قدم کی تلاش : 48 54
60 ذِکرِحَسنَین رضی اللہ عنہما 50 1
61 اَکابر کی نظر میں تجوید کی اہمیت 51 1
62 مدرسہ صولتيه مکہ مکرمہ کا آغاز : 51 61
63 مدرسہ صولتیہ کی تعمیر : 51 61
64 حضرت قاری عبداللہ صاحب مکی کی آمد : 52 61
65 آغازِ تدریس : 52 61
66 حضرت قاری عبداللہ صاحب مکی کی مدرسہ سے محبت : 53 61
67 لمحہ فکریہ : 53 61
68 شیخ القراء اِبراہیم سعد مصری : 53 61
69 شیخ علی الضبّاع مصری : 53 61
70 خواب میں حضرت علی مرتضی کی اَذان : 54 61
71 حضرت قاری محمد شریف صاحب : 54 61
72 اِرتقائی اہم اصول : 54 61
73 ہفتہ وار اِصلاحی محفلِ قراء ٰت : 54 61
74 ایک محفل کا واقعہ : 55 61
75 55 61
76 حضرت مولانا اَشرف علی صاحب تھانوی : 56 61
77 دُکھی دِل کی بات : 56 61
78 ہر بیماری کا علاج ہے : 57 61
79 تجوید کی اہمیت : 57 61
80 دُوسرا واقعہ : 57 61
81 تجوید وہ جادُو ہے جو سر چڑھ کے بولے : 58 61
82 بندہ راقم تقی : 58 61
83 نئے اِسلامی سال کاپیغام 59 1
84 دُنیاکی حقیقت : 59 83
85 منزل کیاہے ؟ 61 83
86 ہماری مصروفیات کیاہیں ؟ 62 83
87 اَخبار الجامعہ 63 1
88 بقیہ : نئے اِسلامی سال کا پیغام 64 83
Flag Counter