ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2009 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) مومن ایک آنت میں کھاتا پیتا ہے اور کافر سات آنتوں میں : عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ اَنَّ رَجُلًا کَانَ یَأْکُلُ اَکْلًا کَثِیْرًا فَاَ سْلَمَ وَکَانَ یَأْکُلُ قَلِیْلاً فَذُکِرَ ذَالِکَ لِلنَّبِیِّ ۖ فَقَالَ اِنَّ الْمُؤْمِنَ یَأْکُلُ فِیْ مِعًا وَاحِدٍ وَالْکَافِرَ یَأْکُلُ فِیْ سَبْعَةِ اَمْعَآئَ۔ (بخاری بحوالہ مشکوة شریف ص ٣٦٤) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص تھا جو (پہلے تو) بہت زیادہ کھایا کرتا تھا مگر جب مسلمان ہوا تو کم کھانے لگا۔ نبی کریم ۖ سے اِس کا تذکرہ کیا گیا، آپ ۖ نے فرمایا : حقیقت یہ ہے کہ مومن تو ایک آنت میں کھاتا ہے اَور کافر سات آنتوں میں کھاتا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَےْرَةَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ ضَافَہ ضَیْف وَھُوَ کَافِر فَاَمَرَ رَسُولُ اللّٰہِ ۖ بِشَاةٍ فَحُلِبَتْ فَشَرِبَ حِلَابَھَا ثُمَّ اُخْرٰی فَشَرِبَہ ثُمَّ اُخْرٰی فَشَرِبَہ حَتّٰی شَرِبَ حِلَابَ سَبْعِ شِیَاہٍ ثُمَّ اِنَّہ اَصْبَحَ فَاَسْلَمَ فَاَمَرَ لَہ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ بِشَاةٍ فَحُلِبَتْ فَشَرِبَ حِلَابَھَا ثُمَّ اَمَرَ بِاُخْرٰی فَلَمْ یَسْتَقِھَا فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَلْمُوْمِنُ یَشْرَبُ فِیْ مِعًا وَاحِدٍ وَالْکَافِرُ یَشْرَبُ فِیْ سَبْعَةِ اَمْعَآئَ۔ (مسلم بحوالہ مشکوة شریف ص ٣٦٤) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ۖ کے یہاں ایک مہمان آیا جو کافر تھا رسول اکرم ۖ نے اُس کے لیے ایک بکری دوہنے کا حکم دیا، بکری دوہی گئی اُس کافر نے اُس دُودھ کو پی لیا، پھر آپ کے حکم سے دُوسری بکری دوہی گئی وہ اُس دُودھ کو بھی پی گیا، پھر ایک اور بکری دوہی گئی وہ اُس کا دُودھ بھی پی گیا حتی کہ