ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2009 |
اكستان |
|
اُمت ِمسلمہ کی مائیں قسط : ٧ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ( حضرت مولانا محمد عاشق الٰہی صاحب بلند شہری ) فضائل و مناقب : حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے بہت سے فضائل حدیث شریف اور اسماء الرجال کی کتابوں میں لکھے ہیں۔ پہلے گزر چکا ہے کہ سیّد عالم ۖ کو سب بیویوں سے زیادہ اِن سے محبت تھی۔ اِن کے شاگرد حضرت مسروق (تابعی )جب اِن کے واسطہ سے آنحضرت ۖ کی حدیث سناتے تھے تو یوں فرمایا کرتے تھے : حَدَّثَتْنِی الصَّادِقَةُ ابْنَةُ الصِّدِّیْقِ حَبِیْبَةُ حَبِیْبِ اللّٰہِ (یعنی مجھے روایت کی سچ بولنے والے صدیق کی بیٹی نے جو اللہ کے حبیب کی پیاری تھیں) ۔(الاصابہ) خود حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ مجھے دس چیزوں کے ذریعہ فضیلت ہے۔ وہ دس چیزیں یہ ہیں : (١)جبریل علیہ السلام میری تصویر لے کر (نکاح سے پہلے) آنحضرت ۖ کے پاس آئے (٢) اَور میرے سوا آنحضرت ۖ نے کسی کنواری عورت سے نکاح نہیں فرمایا (٣)اَور نہ کوئی ایسی عورت میرے علاوہ آپ ۖ کے نکاح میں آئی جس کے ماں باپ دونوں نے ہجرت کی ہو(٤) اللہ تعالیٰ نے آسمان پر سے میری برا ء ت نازل فرمائی (٥) اور سیّد ِ عالم ۖ کے پاس اِس حال میں وحی آجاتی تھی کہ میں آپ کے ساتھ لحاف میں لیٹی ہوتی تھی(٦) میں اور آپ ایک ہی برتن سے (ساتھ بیٹھ کر کپڑا باندھ کر ) غسل کرتے تھے (٧) آپ نماز (تہجد) پڑھتے رہتے تھے اور میں آپ کے سامنے لمبی لمبی لیٹی رہتی تھی (٨) آپ کی وفات اِس حال میں ہوئی کہ آپ میری گردن اور گود کے درمیان تھے اور میری ماہواری کا دِن تھا (١٠) اور میرے ہی گھر میں آپ مدفون ہوئے۔