ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2009 |
اكستان |
|
کو دیکھ لیں حضرت نانوتوی حضرت شیخ الہند کو دیکھ لیں ، حضرت مولانا احمد علی لاہوری کو کشف ہوتا تھا اَور وہ اللہ کے برگزیدہ بندوں میں تھے اِس میں کوئی شک نہیں ہے ہمارے اَکابر میں سے تھے۔ لیکن اکثر دیکھیں گے آپ ۔اور خود حضرت لاہوری اگرزندہ ہوں پھر اُن سے کوئی پوچھتا تو وہ بھی یہی فرما تے کہ کشف ہوتا ہے ٹھیک ہے اچھی چیز ہے لیکن یہ معیار نہیں ہے کسوٹی نہیں ہے، سب اسلاف کا یہی ہے۔ اَصل چیز'' اتباع ِ سنت'' ہے کشف میں تو ملاء ِاعلیٰ کی چیز کا قلب کے آئینے پرانعکاس ہوجاتا ہے بعض دفعہ، کسی کو ہوتا ہے کسی کو نہیں ہوتا جسے ہوتا ہو ضروری نہیں کہ وہ بڑے درجے کا ولی ہو۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کشف ہوتا تھا اور بڑاصحیح تھا بہت کشف ہوتا تھا، حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے تقریباً پندرہ کے قریب مُوَافَقَاتْ ہیں یا سترہ موافقات ہیں بخاری شریف( کے حاشیہ میں)اِن کا ذکر آتا ہے۔اور نبی علیہ السلام نے اُن کے کشف کے بارے میں فرمایا اگر کوئی ہے صحیح کشف میری اُمت میں تو یہ عمر ہے( رضی اللہ عنہ) تو تعریف فرمائی ہے لیکن درجے میں ابوبکر اُن سے بڑے ہیں جنہیں اِتنے کشف نہیں ہوتے اُنہیں اتنے مکاشفات نہیں ہوئے جتنے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ہوئے۔ تو معلوم ہوا کہ صرف کشف ہوجانا بڑائی نہیں ۔جو مقام ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ہے سب کا اتفاق ہے وہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا نہیں ہے۔ اَصل پیروی ہے اتباع ِ سنت کی ،بس جو یہ کرے گا وہ اللہ کا پسندیدہ بندہ ہے پھر اُس سے کشف ہو تو ٹھیک ہے کشف نہ ہو تو بھی ٹھیک ہے دونوں صورتیں ٹھیک ہیں۔ اہل اللہ اَور سیاست ..... اِلزامات و بہتان : حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا واقعہ آتا ہے اِنہیں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب خلیفہ بنے تو عراق کے لیے بھیجا تو اِن کے ہاتھ پر عراق فتح ہوا، بہت بڑے فاتح ہیںعراق فتح کیا پھر کوفے کو جب شہر کے طور پر بنایا گیا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حکم پر تو اُس وقت سے اِنہیں کوفے کا اَمیر اور گورنر مقرر کیا اور بہت کامیاب نظام چلایا ۔لیکن چونکہ گور نری جو ہے وزیر اعلیٰ ہو نا گور نر اورعامل ہو نا یہ سیاسی عہدہ ہے اور سیاسی عہدے جب ہوتے ہیں تو اُس میں موافق بھی لوگ ہوتے ہیں مخالف بھی لوگ ہوتے ہیں۔ اُس میں مخالفت بھی ہوتی ہے اَور صحیح تنقید کرنے والے بھی ہوتے ہیں اور ناجائز تنقید کرنے والے بھی ہوتے ہیں۔ صحیح تنقید کرنے والے تو اچھی بات ہے وہ تو ہونے بھی چاہئیں اُس سے تو اصلاح ہوتی ہے لیکن حاسدہوتے