ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2009 |
اكستان |
|
نہیں ہوسکتی۔ اُس نے کہا ایک تو یہ جب لشکر بھیجتے ہیں لڑنے کے لیے تو خود جاتے ہی نہیں لَا ےَسِےْرُ بِالسَّرِےَّةِ آرام سے بیٹھے ہیں مزے کر رہے ہیں۔ اور دُوسرا اِلزم لگایا وَلَاےَقْسِمُ بِالسَّوِےَّةِ مال ِ غنیمت جب آتا ہے تو اُسے انصاف کے ساتھ تقسیم نہیں کرتے ڈنڈی مارتے ہیںپسند کے لوگوں کو دے دیا اِدھر دے دیا اُدھر دے دیا جیسے آج کل نظام ہے حکومت کادُوسرا یہ الزام لگایا۔ (تیسرا اِلزام یہ لگایا کہ فیصلوں میں عدل سے کام نہیں لیتے وَلَا ےَعْدِلُ فِی الْقَضِےَّةِ ) ۔ ١ سارے سیاسی (قسم کے )الزامات اُن پر لگا رہا ہے کیونکہ عہدہ سیاسی تھا سیاست کا مطلب ہی یہ ہے کہ جس چیز کا تعلق مملکت کے ساتھ عوام کے عام معاملات سے ہو حکومت کے اقتدارکے اور انتظامی کاموں سے ہو وہ امور سیاسی ہوتے ہیں۔ اسلام کا بہت بڑا حصہ ہے سیاسیات کا آپ سب حضرات جانتے ہیں۔ سارے اَکابر نے سیاست کی اَب بھی کر رہے ہیں حضرت مدنی نے سیاست کی حضرت والد صاحب نے کی حضرت گنگوہی نے کی حضرت نا نوتوی نے کی حضرت حاجی صاحب نے کی جہاد بھی کیا سیاست بھی کی سب کر رہے ہیں۔حضرت شاہ ولی اللہ صاحب شاہ عبدالعزیز صاحب نے فتوی دیا اُس وقت کی حکومت کے خلاف تو یہ سیاست میں تھے ۔ اَب اُس نے الزامات لگائے اور معلوم ہوتا بولنے کا اَنداز بڑا فصیح تھا اُس کا، اُس نے یہ الزام لگائے بھرے مجمع میں۔ (جاری ہے) ض ض ض بقیہ : رمضان المبارک کے عشرہ اَخیرہ کے احکام رمضان کے بعد دو اَہم کام : (١) صدقہ ٔفطر : فرمایا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ مقرر فرمایا رسول اکرم ۖ نے صدقۂ فطر روزوں کو لغو اور گندی باتوں سے پاک کرنے کے لیے اور مساکین کی روزی کے لیے۔ (ابوداو'د) (٢) شش عید کے روزے : فرمایا فخر کونین ۖ نے کہ جس نے رمضان کے روزے رکھے اور اِس کے بعد چھ (نفل) روزے شوال (یعنی عید) کے مہینہ میں رکھے تو (پورے سال کے روزے رکھنے کا ثواب ہوگا۔ اگر ہمیشہ ایسا ہی کیا کرے تو) پورے سال کے روزے رکھنے کا ثواب ہوگا۔ اگر ہمیشہ ایسا ہی کیا کرے تو) گویا اُس نے ساری عمر روزے رکھے۔ (مسلم شریف ) ١ بخاری شریف ج ١ ص ١٠٤