ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2009 |
اكستان |
|
بنگلہ دیش کے ایک عالم نے مزاحًا کہا کہ بلی جو میاؤں کہتی ہے تو دَراصل کہتی ہے کہ میں آؤں ؟ یعنی دسترخوان پر کیا اکیلے اکیلے ٹھونس رہے ہو میں آؤں؟لیکن اِنسانوں کی زبانیں ہر ملک اور ہر علاقہ کی مختلف ہیں اِس کی کیا وجہ ہے؟ دِل میں یہ آیا کہ اللہ تعالیٰ نے اِنسانوں کو اپنی معرفت کے لیے پیدا کیا ہے اِس لیے اُن کی زبانوں میں اِختلاف کردیا تاکہ اِس اختلاف سے وہ مجھے پہچانیں کہ واہ رے میرے اللہ !آپ کی کیاقدرت ہے کہ آپ نے کتنی زبانیں پیدا فرمادیں۔ اللہ تعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں : وَمِنْ اٰیَاتِہ خَلْقُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَاخْتِلَافُ اَلْسِنَتِکُمْ وَاَلْوَانِکُمْ ۔(سُورة الروم اٰیة ٢٢) تمہارے اختلاف ِ زبان اور اختلافِ رنگ میں میری نشانیاں ہیں اور نشانیاں جا نوروں کو نہیں دی جاتیں کیونکہ اُن کے اَندر معرفت ِ الٰہیہ کی صلاحیت ہی نہیں ہے ورنہ اِنگلینڈ کی بلی انگریزی بولتی اور پاکستان کی بلی اُردو بولتی اور بنگلہ دیش کا کتا بنگلہ بولتا ،لیکن ساری دُنیاکے جانور ایک ہی طرح بولتے ہیں، پاکستان کا گدھا اسی طرح بولے گا جس طرح انگلینڈ کا گدھا بولتا ہے اور اِنسانوں کو کیونکہ اپنی معرفت کے لیے پیداکیا اِس لیے اُن کی زبان اور رنگ میں اختلاف کردیا لیکن یہ ہماری نادانی ہے کہ ہم اِس کو وجہ فضیلت بنالیں کہ ہم گورے ہیں تم کالے ہو۔ معلوم ہوا کہ زبان اَور رنگ کااختلاف لڑنے کے لیے نہیں اللہ کی معرفت و محبت کے لیے ہے۔ اگر ابا اپنی کوئی نشانی دے توبچے اُس کو دیکھ کر ابا کو یاد کرتے ہیں یا آپس میں لڑتے ہیں؟ اللہ تعالیٰ تو اختلاف ِ سنہ و اختلاف ِ اَلوان کو اپنی نشانی بتارہے ہیں اور ہم بجائے اپنے مالک کو یاد کرنے کے اِس پر لڑ رہے ہیں اور اِس کو اپنی اپنی فضلیت کا سبب بنارہے ہیں اِس لیے دُوسری جگہ فرمایا : اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَاللّٰہِ اَتْقٰکُمْ ۔ (سورة الحجرات اٰیة : ١٣)تمہاری فضیلت اور کرامت زبانوں اور رنگوں پر نہیں تقویٰ پر ہے جو جتنا زیادہ متقی ہے اللہ تعالیٰ کے نزدیک اُتنا ہی مکرم ہے۔ زبان و رنگ سے بالاتر ایک بے مثل قوم : لہٰذا جو دین سے بے وفا ہوکر اَور اللہ اَور رسول کو چھوڑکر بھاگ گئے اَور دوبارہ یہودی اَور عیسائی ہوگئے تو کوئی فکر مت کرو فَسَوْفَ یَأْتِی اللّٰہُ بِقَوْمٍ یُّحِبُّھُمْ وَیُحِبُّوْنَہ ہم عنقریب عاشقوں کی ایک قوم پیدا کریں گے جن سے ہم محبت کریں گے اَور جو ہم سے محبت کرے گی۔ اَور'' قوم نازل'' فرمایا ''اَقوام نازل''