ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2009 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٣٣ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) بُرا نہ مانیے اَور غور کیجیے بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُاللّٰہَ سُبْحَانَہ وَتَعَالٰی وَنُصَلِّی عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّےْطٰنِ الرَّجِےْمِ اَمَّا بَعْدُ ! اہل ِسنت والجماعت حنفی : بھائیو! جو شخص بھی اپنے آپ کو اہل ِ سنت حنفی کہتاہے مسلمان ہے اُسے کافر سمجھنا ذلیل نظروں سے دیکھنا گناہ ِکبیرہ ہے۔ ١٨٥٧ء میں جب سقوط ِ دہلی کے بعد ہندوستان پر انگریزوں کا تسلط ہوگیا تو اُس نے اہل ِ سنت والجماعت حنفی مسلمانوں میں جن کی حکومت اُس نے چھینی تھی پھوٹ ڈالنی شروع کی۔اِس سے پہلے کبھی متبع سنت علماء کو کافر نہیں کہا گیا تھا اور نہ متبع سنت علماء نے بدعتی علماء کو کافر کہا تھا۔ یہ صرف سوسال کے اندر اندر انگریز نے انقلاب پیدا کیا۔ اُس کی پالیسی ہی یہ تھی کہ لڑاؤ اور حکومت کرو۔ اِس مقصد میں سب سے زیادہ کار ِ نمایاں فاضل بریلوی احمد رضا خان صاحب نے انجام دیا۔ اُنہوں نے متبعین ِ سنت علماء اہل ِ سنت کی تکفیر(کافر قرار دینا) سر گرمی سے شروع کی۔ اِسی کام میں اُن کی ساری عمر کٹی۔ لیکن یہ کام اُن کے لیے اُس وقت تک ممکن نہ تھا جب تک وہ اُن حاملین ِفقہ و سنت علماء پر پہلے فرضی جھوٹے الزامات جنہیں بہتان کہا جائے نہ لگالیں۔ اُنہوں نے اِس غرض سے اُن کے اُوپر غلط عقائد