ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2009 |
اكستان |
|
کو اَنگوٹھے سے اُٹھاتے ہیں تو رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ لَا تُعَذِّبُوْاصِبْیَانَکُمْ بِالْغَمْزِ یہ جو تم اُٹھاتے ہو اِسے، اِس میں بچے کو تکلیف ہوتی ہے تو یہ نہ کیا کرو بلکہ قُسط استعمال کرو۔ تو اِس کا جو بھی طریقہ ہو، لگانا ہو یا کھلانا ہو اُس سے وہ ٹھیک ہوجاتی ہے یہ دواء رسول اللہ ۖ نے اُس(تالو) کے لیے بتلائی شاید سمیٹ پیدا کرتی ہو یہ تو وہ ٹھیک ہوجاتا ہوگا اپنی جگہ (سمٹ کر)۔ ایک اَور عورت ہیں حضرت ِ اُمّ قیس وہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا عَلَامَ تَدْغَرْنَ اَوْلَادَکُنَّ بِھٰذَا الْعِلَاقِ اِس طرح سے تالو کیوں اُٹھاتی ہو تم بچوں کے عَلَیْکُنَّ بِھٰذَا الْعُوْدِ الْھِنْدِ یہ عودِ ہندی استعمال کرلیا کرو۔ اَب عودِ ہندی ہو یا قُسط ہو دونوں کو ایک ہی چیز لکھتے ہیں۔ رسول اللہ ۖ نے اِس(قُسط) میں اَور کلونجی میں فرق کیا ہے اِس(قُسط) میں اِرشاد فرمایا فَاِنَّ فِیْہِ سَبْعَةَ اَشْفِیَةٍ اِس میں سات طرح کی بیماریوں سے شفاء ہے ایک اُن میں سے ذَاتُ الْجَنْب ہے نمونیہ، یہ نمونیہ سے بھی فائدہ پہنچاتی ہے اَور یُسْعَطُ مِنَ الْعُذْرَةِ اگر یہ تالو گرجائے تو پھر اِس کو ناک میں ڈال دیا جائے اگر تر ہو ورنہ اُسے نسوار کے طور پر استعمال کرلیا جائے اَور اگر نمونیہ ہوا ہو تو ےُلَدُّ ١ اُ س کو چٹادیا جائے۔ بخار جہنم کی جھونکار ،اِس کا علاج پانی کا استعمال : حضرت ِ عائشہ رضی اللہ عنہا اَور حضرتِ رافع ابن ِ خَدِیج رضی اللہ عنہ یہ دو حضرات جنابِ رسول اللہ ۖ سے نقل کرتے ہیں کہ اَلْحُمّٰی مِنْ فَیْحِ جَھَنَّمَ اِرشاد فرمایا کہ بخار جو ہے وہ جہنم کی جھونکار ہے ایک طرح سے فَاَبْرِدُوْہَا بِالْمَآئِ ٢ اِس کو پھر پانی سے ٹھنڈا کرو ۔بخاروں کی قسمیں ہیں اِس طرح کہ اُن میں پانی سے نہالینا مفید ہے بخار اُترجاتا ہے ویسے کسی بھی طرح کا بخار ہو جب وہ ایک سَو تین سے زیادہ ہوجائے ایک سَو چار ہوجائے تو پھر پانی کی پٹیاں کرتے ہیں ٹھنڈے پانی کی یا برف کی سَر کو تاکہ سَر متاثر نہ ہو بخار سے، بخار کی گرمی دماغ کے لطیف اَعضاء پر اَثر اَنداز نہ ہونے پائے اِس لیے پہلے بھی استعمال کرتے آئے ہیں اَور اَب بھی یہ استعمال کرتے ہیں اِس سے فائدہ ہوتا ہے۔ تو علاج اُس کا ٹھنڈک ہی ہوئی اَب وہ ٹھنڈک نہا کر پانی بہاکر بدن پر پانی میں کھڑے ہوکر یا ٹب باتھ کر کے کسی طرح بھی علاج کیا جائے وہ ہوگا۔ ١ مشکوة شریف ص ٣٨٧ ٢ مشکوة شریف ص ٣٨٨