ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2009 |
اكستان |
|
پھر نماز صحیح نہ ہو تو پھر توبیکار ہیں سارے اعمال ۔ حضرت عمر رضی ا للہ تعالیٰ عنہ خلیفہ تھے امیر المؤمنین تھے اگر چہ وہ جانتے تھے کہ سعد رضی اللہ عنہ بہت بڑے آدمی ہیں اور یہ اِلزامات غلط ہیںلیکن بحیثیت امیر المؤمنین خلیفۂ وقت ہونے کے اُن کا جوفرض ِ منصبی تھا کہ تحقیق کرائیں اِنکواری کرائیں گا پورا کیا۔ چنانچہ انہوں نے اُن سے پوچھا کہ آپ کے بارے میں یہ شکایت آئی ہے اُنہوںنے کہا جیسے نبی علیہ السلام پڑھتے تھے ویسی پڑھاتا ہوں پہلی دو رکعتیں ذرا لمبی کرتا ہوں دُوسری دو رکعتیں مختصر پڑھاتا ہوں تو خوش ہوئے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور فرمانے لگے ذَاکَ الظَّنُّ بِکَ ےَااَبَا اِسْحَاقْ مجھے تم سے یہی توقع تھی لیکن (مصلحتاً)اُن کو معزول کر کے بلالیا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے، حضرت عماربن یاسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو امام مقرر کیا تین آدمی حضرت ابن مسعود کی بھی ڈیوٹی لگائی اُنہیں اور طرح کی اِنہیں اور طرح کی اَور اِنہیں بلایالیکن تحقیق کے لیے کمیشن بھیجا انہوں نے، تحقیقاتی کمیشن اَب بھی بیٹھتے ہیں اُسے روانہ کیاکوفہ اور حضرت سعد رضی اللہ عنہ بھی ساتھ تھے۔ چنانچہ کوفے میں جاکر ساری مسجدوں میں نمازوں کے وقت وہ کمیشن جاتا تھا اور اعلا ن کرتا تھا کہ ہم تحقیقاتی کمیٹی ہیں اور اِس مسئلہ میں تحقیق کے لیے آئے ہیں جو حضرت عمر کو شکایتیں پہنچی ہے توجس کوجو شکایت ہو وہ بتائے۔ سول سیکٹریٹ میں نہیں بیٹھتے تھے جہاں پہرہ ہوتا ہے اَندر جانے پر بھی پابندی ہے کھلی جگہ میں مسجد میں جہاں عام خاص ، چھوٹا بڑا ہر شخص ہوتا ہے یہ ہے آزادی رائے یہ ہے اسلام کی جمہوریت ،یہ وہاں کی جمہوریت نہیں یہ اِسلام کی جمہوریت ہے۔ تو جب اِس طرح رہے نظام تو سب کچھ صحیح چلتا ہے پوری طرح، مسجد میں جا کر اُنہوں نے اعلان کیا اَب وہ مسجدوں میں اِعلان کر رہے ہیں کوئی شکایت نہیں۔ کوئی نہیں کہتا حالانکہ کوئی رُکاوٹ نہیں تھی کوئی ڈرنہیں تھا مارشل لا ء نہیں تھا ایمر جنسی نافذ نہیں تھی حتی کہ وہ چلتے چلتے ایک اَور مسجد میں گئے وہاں بھی پھر اُنہوں نے یہی اِعلان کیا کہ جس کو سعد کے بارے میں شکایت ہو وہ بتائے بس وہاں ایک مسجد ١ میں ایک آدمی تھا اُس کا نام اُسامہ ٢ تھا وہ اُٹھا کہنے لگا جب آپ ہمیں قسم دیتے ہیں واسطے دے کر پوچھتے ہیں انکوائری کرنی ہی ہے تو پھر اُن کی کچھ شکایتیں میرے پاس ہیں اور اُس نے تین الزام لگائے اور تینوں خطرناک بہت خطرناک گور نراَور عامل جیسے آدمی کے لیے اُس سے بڑی بددیانتی اور خیانت ١ بنو عبس کی مسجد ٢ اُسامہ بن قتادہ (ابوسعد ة کُنیت تھی)