Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2006

اكستان

22 - 64
اِنَّکَ عَالِم وَقَرَأْ تَ الْقُرْآنَ لِیُقَالَ ھُوَ قَارِیٔ لیکن تونے تو علم اِس لیے سیکھا تھا یہ جو تو لگا رہا ،علم حاصل کرتا رہا ،دس سال لگائے پندرہ سال لگائے آٹھ سال لگائے، سفر کیا، کبھی اِس مدرسہ میں کبھی اُس مدرسہ میں، کبھی اِس شہر میں کبھی اُس شہر میں۔ یہ ساری محنت کی تونے ٹھیک کی مانتا ہوں یہ محنتیں کی ہیں تونے، یہ ساری جد و جہد کی تونے، ساری تسلیم اور مُسَلَّم ہے، اساتذہ کی خدمت بھی کی، اُن کا ادب بھی کیا، سب کی سب تسلیم، لیکن تونے کیا اِس لیے تھا  لِیُقَالَ اِنَّکَ عَالِم کہ بس تیرا دُنیا میں چرچا ہو کہ یہ بڑا عالم ہے، میری شہرت ہو ہر طرف کہ یہ بہت بڑا عالم ہے، بہت بڑا فاضل ہے ،اس لیے کیا۔ 
	قرآن پڑھا تھا تونے اِس لیے تاکہ کہا جائے کہ یہ قاری ہے۔ تونے علم بھی حاصل کیا، قرآن بھی پڑھا، اُس کے ظاہری الفاظ کی بھی خدمت کی، اُس کے معنٰی کی بھی خدمت کی، الفاظ کا خادم بھی تھا معنٰی کا خادم بھی تھا، ساری جمع ہوگئیں چیزیں۔ علم کا وہ درجہ بتلارہا ہے جو سب سے بڑا ہے کہ قرآن کے الفاظ کا بھی میں خادم تھا اور قرآن کے معنٰی کا بھی، الفاظ قرآن کے جن معنٰی پر دلالت کرتے ہیں اُن معنٰی کا بھی میں خادم تھا، دونوں چیزوں کا خادم تھا۔ قاری اور حافظ اور عالم ساری چیزیں تھیں۔ تو اللہ تعالیٰ بھی فرمائیں گے کہ ہاں ٹھیک ہے تو عالم بھی تھا، تو قاری بھی تھا، تونے الفاظ کا علم بھی حاصل کیا ،تو نے اُس کے معنٰی کا علم بھی حاصل کیا ،لیکن یہ سارا کچھ تونے اِس لیے حاصل کیا تھا کہ تجھے عالم اور قاری کہا جائے، تونے اِس لیے حاصل نہیں کیا تھا کہ اللہ تعالیٰ خوش ہوجائیں اور یہ خدمت اللہ کے دین کی بلندی کے لیے کررہا ہوں، صرف اس لیے کہ اللہ سے اِس کا بدلہ لوں گا اور کچھ نہیں۔ یہ نہیں تھی نیت ،بس صرف نیت غلط تھی باقی ساری چیزیں ٹھیک تھیں ،یہ جو نیت کا ذرا سا فرق تھا اِس نیت کے ذرا سے فرق نے تجھے یہ آخرت میں آکر جو آخری کامیابی کا امتحان ہوسکتا تھا اِس میں تجھے فیل کردیا۔ کیونکہ دُنیا والے تو نیت جانتے نہیں ہیں اُن کو نیت پتا نہیں چل سکتی، وہ سینے کے اندر، دل کے اندر جھانک کر دیکھ نہیں سکتے وہ تجھے عالم کہتے رہے وہ تجھے عالم سمجھتے رہے، قاری جانتے رہے تیری قدر کرتے رہے تیرے آگے پیچھے پھرتے رہے، تیری خدمت کی، تجھے سر پر اُٹھاتے رہے، فرشِ راہ ہوگئے لیکن چونکہ تیری نیت میری رضا کی طلب نہیں تھی اس لیے میرے ہاں تیرے اس علم کی کوئی قدر نہیں، کوئی وزن نہیں، بیکار، ساری محنت دس سال اور بیس سال کی جو علم حاصل کرنے میں صرف کیے اور پھر اس کے بعد علم کے پڑھانے میں اگر تیس سال لگے چالیس سال لگے پچاس سال 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت حفصہ کا اشکال : 6 3
5 اشکال کا جواب : 6 3
6 جہنم کی آگ کی مثال : 6 3
7 مثال سے وضاحت : 7 3
8 مومن کا اثر آگ پر پڑے گا : 7 3
9 اندازِ بیان : 8 3
10 بیعت ِرضوان کی وجہ اور حضرت عثمان پر اعتراض کا جواب : 8 3
11 سکینہ ایک بہت بڑی دولت ہے : 9 3
12 حضرت عثمان کی خصوصی فضیلت 9 3
13 وفیات 10 1
14 انسانی عادات اور اللہ کا عذاب 11 1
15 افتتاحی خطاب 16 1
16 شہید کی پیشی : 16 15
17 اللہ کی طرف سے سوال : 17 15
18 شہید کا جواب : 17 15
19 اللہ کی طرف سے نامنظوری : 18 15
20 ملک و قوم سے پہلے اِسلام کا درجہ ہے : 19 15
21 شہید کی نیت کی خرابی اور جہنم کا حکم : 19 15
22 اللہ کے دربار میں عالِم کی پیشی : 20 15
23 نعمتوں کی کیا قدر دانی کی ؟ 21 15
24 اللہ تعالیٰ عالم کو جھٹلادیں گے : 21 15
25 عالِم کے لیے جہنم کا حکم : 23 15
26 نیت کی اصلاح کی ضرورت ہے : 23 15
27 بزرگوں کا عمل : 24 15
28 ترغیب .......... طلباء کے لیے مختصر معمولات : 25 15
29 فجر کے وقت : 26 15
30 ظہر کے وقت : 26 29
31 عصر کے وقت : 27 29
32 مغرب کے وقت : 27 29
33 عشاء کے وقت : 28 29
34 جمعہ کے دِن کاخاص عمل : 29 29
35 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و احکام 32 1
36 ماہ ِذی الحجہ کی لفظی و معنوی تحقیق : 32 35
37 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 32 35
38 تشریح : 33 35
39 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 36 35
40 پہلے عشرہ میں بال اور ناخن نہ کاٹنا : 39 35
41 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 40 35
42 تکبیر تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 41 35
43 تکبیر تشریق کی حکمت : 42 35
44 تکبیر تشریق کے احکام : 42 35
45 عید الاضحی کی رات کے فضائل : 43 35
46 حج و قربانی ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 45 35
47 حج کے فضائل : 46 35
48 ''حج'' اسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 46 35
49 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 35
50 قربانی کے فضائل : 49 35
51 بسنت کا تہوار 51 1
52 عید بسنت 51 51
53 پتنگ بازی کی خرابیاں : 52 51
54 بیان کرتے ہیں : 52 51
55 شریعت کیا کہتی ہے ؟ 53 51
56 گلدستہ ٔ احادیث 56 1
57 دو آنکھیں 56 56
58 دو قدم 57 56
59 دو گھونٹ 57 56
60 بقیہ : بسنت کا تہوار 57 51
61 نبوی لیل ونہار 58 1
62 دینی مسائل 60 1
63 ( نفل نماز کے احکام ) 60 62
64 بعض خاص نفل نمازیں : 61 62
65 (١) تحیة الوضو : 61 62
66 ) تحیة المسجد : 62 62
67 (٣) اشراق کی نماز : 62 62
68 (٤) چاشت کی نماز : 62 62
69 (٥) اوابین کی نماز : 63 62
70 (٦) تہجد کی نماز : 63 62
Flag Counter