إِنَّ اْلإِنْسَانَ لَیَطْغٰی، أَنْ رَّآہُ اسْتَغْنٰی، إِنَّ إِلٰی رَبِّکَ الرُّجْعیٰ۔
(العلق: ۶-۸)
ترجمہ: انسان سرکشی کرتا ہے اس بناء پر کہ وہ اپنے آپ کو بے نیاز دیکھتا ہے حالانکہ پلٹنا یقینا تیرے رب ہی کی طرف ہے۔
إِنَّ اْلإِنْسَانَ لِرَبِّہٖ لَکَنُوْدٌ۔ (العادیات: ۶)
ترجمہ: حقیقت یہ ہے کہ انسان اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے۔
یَحْسَبُ أَنَّ مَالَہٗ أَخْلَدَہٗ۔ (الہمزۃ: ۳)
ترجمہ: انسان سمجھتا ہے کہ اس کا مال اس کے پاس سدا رہے گا۔
إِنَّ اْلإِنْسَانَ خُلِقَ ہَلُوْعًا، إِذَا مَسَّہُ الشَّرُّ جَزُوْعًا، وَإِذَا مَسَّہُ الْخَیْرُ مَنُوْعًا، إِلاَّ الْمُصَلِّیْنَ الَّذِیْنَ ہُمْ عَلٰی صَلاَ تِہِمْ دَآئِمُوْنَ۔
(المعارج: ۱۹-۲۳)
ترجمہ: انسان کم ہمت، تھرڈلا، بے صبرا پیدا کیا گیا ہے جب اس پر مصیبت آتی ہے تو گھبرا اٹھتا ہے اور جب اسے خوشحالی نصیب ہوتی ہے تو بخل کرنے لگتا ہے مگر وہ نمازی جو اپنی نماز کی پابندی کرتے ہیں ۔
وَإِنَّا إِذَا أَذَقْنَا اْلإِنْسَانَ مِنَّا رَحْمَۃً، فَرِحَ بِہَا، وَإِنْ تُصِبْہُُمْ سَئِّیَۃٌ بِمَا قَدَّمَتْ أَیْدِیْہِمْ فَإنِ اْلإِنْسَانَ کَفُوْرٌ۔ (الشوریٰ: ۴۸)
ترجمہ: انسان کا حال یہ ہے کہ جب ہم اسے اپنی رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو اس پر پھول جاتا ہے اور اگر اس کے اپنے ہاتھوں کا کیا دھرا کسی مصیبت کی شکل میں اس پر الٹ پڑتا ہے تو وہ سخت ناشکرا بن جاتا ہے۔
فَأَمَّا اْلإِنْسَانُ إِذَا مَا ابْتَلاَہُ رَبَّہٗ فَأَکْرَمَہٗ وَنَعّّمَہٗ فَیَقُوْلُ رَبِّٓیْ