عمل کرنے والے پچاس افراد کے ثواب کے برابر ثواب ملے گا۔
آج امت مسلمہ داخلی وخارجی فتنوں سے گھری ہوئی ہے، کفر کی قوتیں باہر سے، نفاق کی قوتیں اندر سے اور نفس کی شہوتیں دل کے اندرون سے پوری امت پر حملہ آور ہیں ، مذکورہ حدیث میں امت کے لئے بہت کچھ سامانِ تسلی اور موجودہ صورتحال کا لائحۂ عمل موجود ہے، امت اگر اپنا ایمانی تحفظ چاہتی ہے تو اسے دین کی طرف لوٹنا ہوگا، یہ حدیث امت کے لئے بشارتِ عظمیٰ ہے جس میں وارد ہوا ہے:
عِبَادَۃٌ فِیْ الْہَرَجِ کَہِجْرَۃٍ إِلَیَّ۔ (مسلم شریف)
ترجمہ: فتنے کے زمانے میں اللہ کی (پرخلوص) عبادت میری (رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی) طرف ہجرت کے (اجر وثواب میں ) برابر ہے۔
mvm