Deobandi Books

اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت و اخلاق

64 - 161
أَنْ تَقُوْلُوْا مَا لاَ تَفْعَلُوْنَ۔ 			(الصف: ۲-۳)
ترجمہ:  اے ایمان والو! تم کیوں وہ بات کہتے ہو جو کرتے نہیں ہو؟ اللہ کے نزدیک یہ سخت ناپسندیدہ حرکت ہے کہ تم کہو وہ بات جو کرتے نہیں ۔
اس آیت میں صاف واضح کردیا گیا ہے کہ ایک سچے مسلمان کے قول وعمل میں مکمل مطابقت ہونی چاہئے، جو کہے اسے کرے، جو کرنے کی نیت یا ہمت نہ ہو اسے زبان سے نہ کہے، قول وعمل کا تضاد بدترین خصلت ہے جو اللہ کی مبغوضیت کا سبب بنتی ہے، دوسروں کی اصلاح کے لئے سرگرمی اوراپنی اصلاح سے بے فکری خود رافضیحت دیگراں را نصیحت کا انجام بیحد عبرتناک ہوتا ہے، حضرت اسامہؓ کی حدیث ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
 ’’قیامت کے دن ایک شخص کو لاکر دوزخ میں ڈال دیا جائے گا تو آگ میں (شدتِ عذاب کی وجہ سے) اس کی آنتیں باہر نکل آئیں گی، اہل دوزخ اس کے پاس جمع ہوکر کہیں گے تمہارا کیا حال ہے؟ کیا تم دنیا میں ہم کو اچھی باتوں کا حکم نہ دیتے تھے اور بری باتوں سے منع نہ کرتے تھے؟ وہ کہے گا کہ میں تم کو اچھی باتوں کا حکم تو دیتا تھا مگر خود ان پر عمل نہ کرتا تھا اور تمہیں بری باتوں سے روکتا تو تھا مگر خود ان کا ارتکاب کرتا تھا‘‘۔			 (بخاری شریف)
معلوم ہوا کہ قول وعمل کا تضاد جہنم کے المناک عذاب کو دعوت دیتا ہے، دوسروں کی فکر میں اپنی طرف سے بے فکری مسخرہ پن ہے، حدیث شریف میں ہے:
اَلْکَیِّسُ مَنْ دَانَ نَفْسَہٗ وَعَمِلَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ وَالْعَاجِزُ مَنْ أَتْبَعَ نَفْسَہٗ ہَوَاہَا وَتَمَنیّٰ عَلَی اللّٰہِ۔ 		(ترمذی شریف)
ترجمہ:  عقل مند وہ ہے جو اپنا محاسبہ کرلے اور آخرت کی ابدی زندگی کے لئے عمل کرلے، اور عاجز وبے بس ہے وہ جو اپنے نفس کو خواہشِ نفس کے تابع کردے


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 اصلاحِ معاشرہ اور تعمیرِ سیرت واخلاق 4 1
3 اشاعت کی عام اجازت ہے۔ 5 1
4 ملنے کے پتے: 5 1
5 مندرجات 6 1
6 مقدمہ (طبع سوم) 9 1
7 پیشِ گفتار 10 1
8 اپنی فکر میں لگے رہو 11 1
9 ٹی وی اور ڈش کے نقصانات 15 1
10 مَیں کے بجائے ’’ہَم‘‘ مطلوب ہے 18 1
11 اتحاد اہم ترین ضرورت ہے 23 1
12 مغربی نظام معاشرت کی ابتری 26 1
13 مغرب کا دلفریب نعرہ: آزادی اورجدت 31 1
14 افراط اور غلو کی لعنت 35 1
15 احساسِ برتری اور احساسِ کہتری 40 1
16 بندۂ مؤمن کے پانچ دشمن 45 1
17 (۱) جہادِ نفس: 45 16
18 (۲) شیطان سے جہاد: 46 16
19 (۳) کافروں سے جہاد: 47 16
20 (۴) منافقوں سے جہاد: 47 16
21 (۵) ظالموں اور فاسقوں سے جہاد: 48 16
22 سب سے بیش قیمت سرمایہ صالح افراد ہیں 49 1
23 عصرِ حاضر کا شرک 52 1
24 مادّہ پرستی کا طوفان 54 1
25 زاہد کے اوصاف 56 1
26 (۱) قبر اور بوسیدگی کو فراموش نہ کرے: 57 25
27 (۲) دنیوی زندگی کی عمدہ ترین آرائش کو چھوڑدے: 58 25
28 (۳) باقی رہنے والی چیز کو فنا ہونے والی چیز پر ترجیح دے: 58 25
29 (۴) اپنی زندگی کے اگلے دن کو شمار نہ کرے: 59 25
30 (۵) اپنا شمار مُردوں میں کرے: 59 25
31 زبان کی حفاظت کی اہمیت 60 1
32 قول وعمل کی ہم آہنگی 63 1
33 قول وعمل 67 1
34 خوفِ خدا کی اہمیت 70 1
35 خدا ترسی 74 1
36 دین پر جماؤ 77 1
37 انسان کی ناشکری 80 1
38 کامل انسان اور مکمل انسانیت 84 1
39 تصنع واسراف اور سادگی 90 1
40 ایک بڑا فتنہ 93 1
41 فوری طور پر ہمارے کرنے کے کام 97 1
42 مال واولاد کا فتنہ 100 1
43 اپنی دنیا آپ پیدا کر 104 1
44 نعمتِ گویائی کا شکر مطلوب ہے 109 1
45 دولت ِ احساس واخلاص 113 1
46 انسانِ کامل 117 1
47 موت سامانِ عبرت ہے 121 1
48 نفس پرستی 125 1
49 معصوم بچوں کو ظلم سے بچائیے! 129 1
50 نفس کے گناہ اور ان سے بچاؤ! 132 1
51 (۱) سستی اور بزدلی: 133 50
52 (۲) کینہ اور بغض: 133 50
53 (۳) حرص وطمع: 133 50
54 اجتماعیت کی روح 136 1
55 اجتماعیت 139 1
56 نیکیوں کا زہر؛ حسد 142 1
57 نوجوانوں میں صحیح شعور پیدا کرنے کی ضرورت 146 1
58 اخلاقی قوت ہی اصل جوہر ہے 151 1
59 اعلیٰ انسانی کردار 155 1
60 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 159 1
61 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 159 60
62 l بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم 159 60
63 l اسلام میں صبر کا مقام 159 60
64 l ترجمان الحدیث 159 60
65 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 159 60
66 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 160 60
67 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 160 60
68 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 160 60
69 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 160 60
70 l گلہائے رنگا رنگ 160 60
71 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 160 60
72 l علوم القرآن الکریم 161 60
73 l اسلام میں عبادت کا مقام 161 60
74 l اسلام دین فطرت 161 60
75 l دیگر کتب: 161 60
76 l عربی کتب: 161 60
Flag Counter