کی زندگی کا ہر شعبہ جوہرِ اعتدال سے مزین اور آراستہ اوربے اعتدالی سے بالکل دور ہے۔
امت اس وقت مصائب ومحن کا سامنا کررہی ہے، اسے خطرات اورسازشوں سے مقابلہ ہے، دشمن بے شمار اوربیدار ومستعد ہیں ، ایسے ماحول میں یہ ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ اعتدال کو شیوہ وشعار بنایا جائے، دینی ودعوتی کارکنان کے اخلاص میں شک نہ کیا جائے، بدگمانی نہ رکھی جائے، وقت ضائع نہ کیا جائے، وقت کا ہر لمحہ قیمتی سمجھا جائے اور افراط وغلو کی ان لعنتوں سے کوسوں دور رہا جائے جو ہماری تباہی اور زوال کا باعث ثابت ہوں ، سب سے محفوظ وبے خطر شاہراہ اعتدال کی ہے، یہ امت کا امتیازی شعار ہے، امت کی فلاح وکامرانی اورسعادت ونجات کا راز اسی کو اپنانے اور حرزِ جاں بنانے میں مضمر ہے۔
mvm