اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت و اخلاق |
|
ہوگا، جب تک ایثار وقربانی کا جوہر نہیں پیدا ہوگا، اورجب تک ذاتی مادّی اورحقیر مقاصد ومصالح سے دست بردار ہوکر قومی وملی مصالح کو اولین اہمیت نہیں دی جائے گی یوں ہی تباہی آتی رہے گی، اغیار ظلم کرتے رہیں گے، پسپائی اوردباؤ میں رہنا پڑے گا، یہ واقعہ ہے کہ حق کے مقدر میں سربلندی اور غلبہ ہے مگریہ بھی ضروری ہے کہ حق پر ہونے کا دعویٰ کرنے والے مطلوبہ اوصاف کے حامل ہوں ، اس وقت کامیابی کے لئے کلیدی اہمیت اس کی ہے کہ انانیت کی جگہ اجتماعیت وایثار پیدا ہو اور ’’میں ‘‘ کے بجائے ’’ہم‘‘ کی فکر عام ہو۔ mvm