Deobandi Books

اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت و اخلاق

16 - 161
معلوم ہوتا ہے کہ جب حیا ختم ہوجاتی ہے تو پھر آدمی سب کچھ کرسکتا ہے، اسلام میں حیاء کا بہت اونچا مقام ہے۔
ارشاد نبوی ہے:
’’حیاء ایمان کا عظیم شعبہ ہے اور اعلیٰ اخلاق میں سے ہے‘‘۔ (ابن ماجہ)
یہ بات بالکل مشاہد ہے کہ ڈش وٹی کے ذریعہ حیاء ختم ہوجاتی ہے جس کے برے اثرات یہ ظاہر ہوتے ہیں کہ عورتوں میں بے حجابی آجاتی ہے، پردہ بوجھ سمجھا جانے لگتا ہے، دوسرے ساتر لباسوں کا اہتمام باقی نہیں رہ جاتا، ٹی وی اور فلموں کے عریاں مناظر اور باریک لباسوں کی تقلید کا خیال جاگزیں ہوجاتا ہے، احادیث میں ان عورتوں کو مستحق لعنت اور جہنمی بتایا گیا ہے جو لباس ایسا پہنتی ہیں جن سے جسم جھلکتا ہے اور نظر آتا ہے، اور اعضاء ظاہر ہوتے ہیں ۔
بے حیائی کے نتیجہ میں خیر وشر اورنیک وبد کی تمیز اٹھ جاتی ہے، اجنبی مردوں سے اختلاط معیوب نہیں سمجھا جاتا بلکہ اسے مہذب اور شائستہ عمل باور کیا جاتا ہے، اجنبی مردوں سے گفتگو کرتے وقت نزاکت اور نرمی ظاہر کی جاتی ہے، قرآنی احکام کی صریح خلاف ورزی کی جاتی ہے۔ قرآنِ کریم میں صراحۃً ازواجِ مطہرات کو بلا واسطہ اور تمام عورتوں کو بالواسطہ حکم ہے کہ:
یَا نِسَآئَ النَّبِیِّ! لَسْتُنَّ کَأَحَدٍ مِّنَ النِّسَآئِ، إِنِ اتَّقَیْتُنَّ، فَلاَ تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَیَطْمَعَ الَّذِیْ فِیْ قَلْبِہٖ مَرَضٌ وَّقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوْفاً۔
 (الاحزاب/۳۲)
ترجمہ:  اے نبی کی بیویو! تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو، اگر تم اللہ سے ڈرنے والی ہو تو دبی زبان سے بات نہ کیا کرو کہ دل کی خرابی کا مبتلا کوئی شخص لالچ میں پڑجائے، بلکہ صاف سیدھی بات کرو۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 اصلاحِ معاشرہ اور تعمیرِ سیرت واخلاق 4 1
3 اشاعت کی عام اجازت ہے۔ 5 1
4 ملنے کے پتے: 5 1
5 مندرجات 6 1
6 مقدمہ (طبع سوم) 9 1
7 پیشِ گفتار 10 1
8 اپنی فکر میں لگے رہو 11 1
9 ٹی وی اور ڈش کے نقصانات 15 1
10 مَیں کے بجائے ’’ہَم‘‘ مطلوب ہے 18 1
11 اتحاد اہم ترین ضرورت ہے 23 1
12 مغربی نظام معاشرت کی ابتری 26 1
13 مغرب کا دلفریب نعرہ: آزادی اورجدت 31 1
14 افراط اور غلو کی لعنت 35 1
15 احساسِ برتری اور احساسِ کہتری 40 1
16 بندۂ مؤمن کے پانچ دشمن 45 1
17 (۱) جہادِ نفس: 45 16
18 (۲) شیطان سے جہاد: 46 16
19 (۳) کافروں سے جہاد: 47 16
20 (۴) منافقوں سے جہاد: 47 16
21 (۵) ظالموں اور فاسقوں سے جہاد: 48 16
22 سب سے بیش قیمت سرمایہ صالح افراد ہیں 49 1
23 عصرِ حاضر کا شرک 52 1
24 مادّہ پرستی کا طوفان 54 1
25 زاہد کے اوصاف 56 1
26 (۱) قبر اور بوسیدگی کو فراموش نہ کرے: 57 25
27 (۲) دنیوی زندگی کی عمدہ ترین آرائش کو چھوڑدے: 58 25
28 (۳) باقی رہنے والی چیز کو فنا ہونے والی چیز پر ترجیح دے: 58 25
29 (۴) اپنی زندگی کے اگلے دن کو شمار نہ کرے: 59 25
30 (۵) اپنا شمار مُردوں میں کرے: 59 25
31 زبان کی حفاظت کی اہمیت 60 1
32 قول وعمل کی ہم آہنگی 63 1
33 قول وعمل 67 1
34 خوفِ خدا کی اہمیت 70 1
35 خدا ترسی 74 1
36 دین پر جماؤ 77 1
37 انسان کی ناشکری 80 1
38 کامل انسان اور مکمل انسانیت 84 1
39 تصنع واسراف اور سادگی 90 1
40 ایک بڑا فتنہ 93 1
41 فوری طور پر ہمارے کرنے کے کام 97 1
42 مال واولاد کا فتنہ 100 1
43 اپنی دنیا آپ پیدا کر 104 1
44 نعمتِ گویائی کا شکر مطلوب ہے 109 1
45 دولت ِ احساس واخلاص 113 1
46 انسانِ کامل 117 1
47 موت سامانِ عبرت ہے 121 1
48 نفس پرستی 125 1
49 معصوم بچوں کو ظلم سے بچائیے! 129 1
50 نفس کے گناہ اور ان سے بچاؤ! 132 1
51 (۱) سستی اور بزدلی: 133 50
52 (۲) کینہ اور بغض: 133 50
53 (۳) حرص وطمع: 133 50
54 اجتماعیت کی روح 136 1
55 اجتماعیت 139 1
56 نیکیوں کا زہر؛ حسد 142 1
57 نوجوانوں میں صحیح شعور پیدا کرنے کی ضرورت 146 1
58 اخلاقی قوت ہی اصل جوہر ہے 151 1
59 اعلیٰ انسانی کردار 155 1
60 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 159 1
61 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 159 60
62 l بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم 159 60
63 l اسلام میں صبر کا مقام 159 60
64 l ترجمان الحدیث 159 60
65 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 159 60
66 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 160 60
67 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 160 60
68 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 160 60
69 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 160 60
70 l گلہائے رنگا رنگ 160 60
71 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 160 60
72 l علوم القرآن الکریم 161 60
73 l اسلام میں عبادت کا مقام 161 60
74 l اسلام دین فطرت 161 60
75 l دیگر کتب: 161 60
76 l عربی کتب: 161 60
Flag Counter