کیا ہے، دعوت اسلامی کا کارواں ہردور میں اسی طاقت کے ذریعہ تیز رفتار رہا ہے، قوموں کے عروج وزوال کے پس منظر میں اخلاقی بلندی وپستی کا اہم رول ہوتا ہے، اخلاقی بے راہ روی اور گراوٹ زوال وادبار کی پیغامبر ہوتی ہے اور اخلاقی پاکیزگی، رفعت، ترقی وعروج کی ضامن۔
امتِ اسلامیہ تاریخ کے ہر دور میں اخلاقی قوت سے مالا مال رہی ہے، اس وقت بھی یہ قوت موجود ہے اگرچہ مختلف النوع موانع اس قوت کے لیے سدّ راہ بنے ہوئے ہیں ، تاہم تاریکی کی اوٹ سے روشنی جھلکتی نظر آتی ہے، ضرورت اس کی ہے کہ ان موانع کا مقابلہ کیا جائے اور ہر قیمت پر اخلاقی قوت کو ضائع ہونے سے بچایا جائے اس لئے کہ اخلاقی قوت سے محروم قومیں تمام تر عسکری ودیگر قوتوں سے لیس ہونے کے باوجود بالآخر ناکام ہوتی ہیں ، اسلام نے ہر شعبۂ زندگی میں اخلاقی خوبی کو اپنا نے کا حکم دیا ہے اور اسی پر عمل کرکے اس دور کا مسلمان اپنی مشکلات سے نجات پاسکتا ہے اور تمام حالات کا مقابلہ کرسکتا ہے، اگرچہ وہ بے خیل وسپاہ ہے لیکن وہ حکمرانوں سے بھی زیادہ عالی ظرف اوربادشاہوں سے بھی زیادہ بلند نگاہ ہے، اور اگر وہ مطلوبہ اوصاف واخلاق کو اپنالے اور اسے اس کا مقام دیدیا جائے تو وہ انقلاب برپا کرسکتا ہے اور اس کا جمالِ جہاں افروز، جلالِ عالم سوز کی صورت میں جلوہ گر ہوسکتا ہے، بقول اقبال مرحوم :
مسلماں گرچہ بے خیل و سپاہے است
ضمیر او ضمیر بادشاہے است
اگر او را مقامش باز بخشند
جمالِ او جلالِ بے پناہے است
mvm