اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت و اخلاق |
|
فریضہ ہے، اس کا سقوط مقصود نہیں ، اسلام تو ایک اجتماعی دین ہے، جس میں فرد کے ساتھ ساتھ جماعت وملت کی بھی اصلاح وفلاح مطلوب ہے، آیت کا ایک محمل یہ بھی ہے کہ انسان جب یہ دیکھ لے کہ وعظ وپند مطلق کارگر نہیں ہوتا، بلکہ الٹا ا س پر اور مضحکہ ہوتا ہے تو ایسے موقعہ پر چاہئے کہ سکوت سے کام لے اور بس اپنے ہی ذاتی اعمال کی فکر میں لگارہے ، مرشد تھانویؒ نے فرمایا کہ یہی طریقہ ہے عارفین سالکین کا کہ وہ امر بالمعروف ونہی عن المنکر کردینے کے بعد پھر کسی کے زیادہ درپے نہیں ہوتے‘‘۔ (تفسیر ماجدی:۱/۹۸۰) mvm