اندازِ گفتگو سے انسان کی شخصیت کا وزن بھی ہوتا ہے، خوبصورت بدزبان انسان ہرگز بدصورت خوش زبان پر فائق نہیں ہوسکتا، سنجیدہ ومتین اسلوب آدمی کی سنجیدگی اور وقار کی علامت ہوتا ہے جب کہ غیر سنجیدہ سخت انداز آدمی کے پھکڑ پن اور ہلکے پن کا ثبوت ہوتا ہے۔
اسلام کا یہ مطالبہ ہے کہ انسان قوت گویائی کو اللہ کی نعمت سمجھ کر اسے صحیح مصرف میں صحیح انداز میں صرف کرے، اور اپنے طرزِ عمل سے کبھی اس نعمت کی ناشکری نہ کرے، نعمتیں اللہ نے آزمائش کے لئے دی ہیں ۔
’’اب جو شکر کرے اس کا شکر اس کے اپنے ہی لئے مفید ہے ورنہ کوئی ناشکری کرے تو اللہ بے نیاز اور بزرگ وبرتر ہے‘‘۔ (النمل:۴۰)
mvm