Deobandi Books

مجموعہ چہل حدیث بعنوان ۔ علم اور اہل علم کے فضائل

33 - 62
وہ کہے گا میں نے آپ کی راہ میں جہاد کیا یہاں تک کہ شہید کردیا گا۔ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے تو نے جھوٹ کہا، تو نے جہاد اس نیّت سے کیا تھا کہ لوگ تجھے بہادر کہیں سُو کہا جاچکا۔ پھر اس کے بارے میں اللہ کا حکم ہوگا اور وہ اوندھے منہ گھسیٹ کر جہنّم میں ڈال دیا جائے گا۔
     اور دوسرا وہ شخص ہوگا جس نے علمِ دین حاصل کیا ہوگا اور دوسروں کو اس کی تعلیم بھی دی ہوگی اور قرآن بھی خوب پڑھا ہوگا۔ چنانچہ اس کو لایا جائے گا، پھر اللہ تعالیٰ اس کو بھی اپنی بخشی ہوئی نعمتیں یاد دلائیں گے، وہ ان سب کا اقرار کرے گا، پھر اللہ تعالیٰ اس سے پوچھیں گے، بتا! تو نے میری ان نعمتوں سے کیا کام لیا؟ وہ کہے گا کہ میں نے آپ کی رضا کے لیے علم حاصل کیا اور دوسروں کو سکھایا اور آپ ہی کی رضا کے لیے قرآن پڑھا۔ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے تو نے یہ بات جھوٹ کہی، تو نے علم اس لیے حاصل کیا تھا کہ تجھے عالم کہا جائے اور تو نے قرآن اس لیے پڑھا تھا کہ تجھے قاری کہا جائے سُو کہا جاچکا۔ پھر اس کے بارے میں بھی اللہ کا حکم ہوگا اور اسے اوندھے منہ گھسیٹ کر جہنّم میں ڈال دیا جائے گا۔
     اور تیسرا وہ شخص ہوگا جس کو اللہ نے دنیا میں بڑی فراخی دی ہوگی اور ہر طرح کا مال اسے عطا فرمایا ہوگا۔ چنانچہ اس کو بھی لایا جائے گا، اللہ تعالیٰ اس کو بھی اپنی نعمتیں یاد دلائیں گے، وہ ان سب کا اقرار کرے گا، پھر اللہ تعالیٰ اس سے بھی پوچھیں گے کہ تو نے میری ان نعمتوں سے کیا کام لیا؟ وہ عرض کرے گا جن جن کاموں میں خرچ کرنا آپ کو پسند ہے میں نے آپ کا دیا


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
4 مقدّمہ 6 3
5 علم اور اہلِ علم کے فضائل 1 1
6 فہرست 4 1
7 مقدّمہ 6 1
8 ۞ عرضِ مؤلّف ۞ 8 1
9 ۝۱ علمِ دین سراپا خیر ہے 12 1
10 ۝۲ تحصیلِ علم کے گوناگوں فضائل 13 1
11 ۝۳ طلب علمِ دین فرضِ عین ہے 15 1
12 ۝۴ طالبِ علم اللہ کے راستہ میں ہوتا ہے 16 1
13 ۝۵ تحصیلِ علمِ دین کفّارۂ سیّئات ہے 17 1
14 ۝۶ طالبِ علم کا منتہا جنّت ہے 18 1
15 ۝۷ درس دینے والاعالم زاہدِ شب بیدار سے افضل ہے 18 1
16 ۝۸ مخلص طالبِ علم اور انبیاء کے درمیان صرف ایک 20 1
17 ۝۹ عالم اور طالبِ علم اللہ کی رحمت سے قریب ہیں 21 1
18 ۝۱۰ درس وتدریس کے حلقوں کو فرشتے گھیر لیتے ہیں 22 1
19 ۝۱۱ درس وتدریس اور مطالعہ ومذاکرہ کی فضیلت 24 1
20 ۝۱۲ طلبہ کے حق میں حضورﷺ کی وصیّت 25 1
21 ۝۱۳ حضور اکرمﷺ کا طالبِ علم کو خوش آمدید کہنا 27 1
22 ۝۱۴ حدیث پڑھنے پڑھانے والوں کے لیے حضورﷺ کی دعا 28 1
23 ۝۱۵ علم کا حریص کبھی سیراب نہیں ہوتا 29 1
24 ۝۱۶ طالبِ علم کی محنت رائیگاں نہیں جاتی 31 1
25 ۝۱۷ اخلاصِ نیّت کے بغیر تحصیل علم کا انجام تباہی ہے 31 1
26 ۝۱۸ علم کے ذریعہ شہرت کا طالب جہنّمی ہے 35 1
28 ۝۱۹ اخلاص کے بغیر طالبِ علم جنّت کی خوشبو بھی نہ پاسکے گا 36 1
29 ۝۲۰ بدنیّت طالبِ علم اپنا ٹھکانہ جہنّم میں بنالے 37 1
30 ۝۲۱علم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ”نسیان“ ہے 38 1
31 ۝۲۲ رسول اللہﷺ نے ذکر کی مجلس پر علم کی مجلس کو 39 1
32 ۝۲۳ علم میں زیادتی، عبادت میں زیادتی سے بہتر ہے 40 1
33 ۝۲۴ تحصیل علمِ دین کثرتِ نوافل سے بہتر ہے 42 1
34 ۝۲۵ علمِ دین تمام علوم سے افضل ہے 43 1
35 ۝۲۶ علمِ دین کے ذریعہ فطری صلاحیتیں نکھر آتی ہیں 44 1
36 ۝۲۷ علمی خدمات صدقۂ جاریہ ہیں 45 1
37 ۝۲۸ امّت تک چالیس - ۰۴ حدیثیں پہنچانے کی فضیلت 47 1
38 ۝۲۹ عالمِ دین تنِِ تنہا ایک امّت کے برابر ہے 48 1
39 ۝۳۰ عالم شیطان کے بہکاوے میں جلدی نہیں آتا 49 1
40 ۝۳۱ ہر زمانہ میں علمائے حق رہیں گے 50 1
41 ۝۳۲ عالمِ دین اپنے وقار کو بحال رکھے 51 1
42 ۝۳۳ عالم اگر باعمل اور معلّم ہوتو قابلِ صد رشک ہے 52 1
43 ۝۳۴ علماء کا اٹھ جانا گمراہی کا پیش خیمہ ہے 53 1
44 ۝۳۵ لوگوں کو نیکی کی تلقین کرنے والاعالم خود کو فراموش نہ کرے 55 1
45 ۝۳۶ بےفیض عالم مارِ گنج ہے 56 1
46 ۝۳۷ علمائے سوء روئے زمین کی بدترین مخلوق اور فتنوں کا سرچشمہ ہوں گے 57 1
47 ۝۳۸ بےعمل عالم کو سخت ترین عذاب ہوگا 59 1
48 ۝۳۹ علمائے دین منارۂ نور ہیں 60 1
49 ۝۴۰ اغلب یہی ہے کہ علماء معاف کر دیے جائیں گے 61 1
Flag Counter