۳۸ بےعمل عالم کو سخت ترین عذاب ہوگا
۳۸ وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَؓ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِﷺ: أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَالِمٌ لَمْ يَنْفَعْهُ عِلْمُهُ۔ (رواہ البیھقی)
(بحوالہ معارف الحدیث: ۸/۵۳)
ترجمہ: حضرت ابوہریرہؓسے روایت ہے فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسولﷺ نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب اُس عالم کو ہوگا جس کو اُس کے علمِ دین نے نفع نہ پہنچایا ہو۔
فائدہ:علمِ دین کا نفع نہ پہنچانا یہی ہے کہ آدمی اُس پر عمل نہ کرے، اُس کے تقاضوں کو پورا نہ کرے۔ علم صرف قال رہے، حال نہ بنے۔ حضرت حسن بصریؒسے منقول ہے کہ علم دو طرح کا ہوتا ہے ایک وہ جو قلب میں سما جاتا ہے (اور اعضاء وجوارح اُس کے سانچہ میں ڈھل جاتے ہیں ) یہی حقیقتاً نفع بخش علم ہے اور دوسرے وہ جو صرف نوکِ زبان پر ہوتا ہے، یہ علم نافع نہیں ، بلکہ اللہ کی طرف سے صرف اتمامِ حجّت کے لیے ہوتا ہے کہ آدمی اب اپنی بےعملی کو لاعلمی کے پردہ میں چھپا نہیں سکتا۔
٭٭٭٭