ترجمہ: حضرت ابوہریرہؓسے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ دنیا ملعون ہے اور دنیا کی تمام چیزیں بھی ملعون ہیں سوائے اللہ تبارک وتعالیٰ کا ذکر اور اُس سے متعلق چیزیں اور عالمِ دین اور طالبِ علم۔
فائدہ: لعنت کے معنیٰ اللہ کی رحمت سے دوری کے ہیں ۔ رسول اللہﷺ کے اِس پاک ارشاد سے دنیا کی حیثیت ووقعت ظاہر ہوتی ہے کہ دنیا وما فیہا جب تک دنیا ہے وہ ملعون ومطرود یعنی رحمتِ خداوندی سے دور ہے۔ البتّہ دنیا کی جو چیزیں قربِ خداوندی کا ذریعہ بن جاتی ہیں وہ محبوب ومطلوب بن جاتی ہیں ۔ اِس فہرست میں عالم دین اور طالبِ علم بھی ہے۔
٭٭٭٭
۱۰ درس وتدریس کے حلقوں کو فرشتے گھیر لیتے ہیں
۱۰ وَعَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَؓقَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِﷺ: مَنْ سَلَکَ طَرِیْقًا یَلْتَمِسُ فِیْہٖ عِلْمًا سَھَّلَ اللہُ لَہُ بِہٖ طَرِیْقًا اِلیَ الْجَنَّۃِ وَمَا اجْتَمَعَ قَوْمٌ فِیْ بَیْتٍ مِّنْ بُیُوْتِ اللہِ یَتْلُوْنَ کِتَابَ اللہِ وَیَتَدَارَسُوْنَہُ بَیْنَھُمْ اِلَّا نَزَلَتْ عَلَیْھِمْ السَّکِیْنَۃَ وَغَشِیَتْھُمْ الرَّحْمَۃُ وَحَفَّتْھُمُ الْمَلٰۗئِکَۃُ وَذَکَرَ اللہُ فِیْمَنْ عِنْدَہُ۔ (رواہ مسلم)
(بحوالہ مشکوٰۃ: ۱/۳۲)
ترجمہ: حضرت ابوہریرہؓسے روایت ہے فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسولﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص علم حاصل کرنے کے لیے کسی راستہ پر چلے