۳۵ لوگوں کو نیکی کی تلقین کرنے والاعالم خود کو فراموش نہ کرے
۳۵ وَعَنْ جُنْدُبٍؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِﷺ: مَثَلُ الْعَالِمِ الَّذِیْ یُعَلِّمُ النَّاسَ الْخَیْرَ وَیَنْسٰی نَفْسَہُ کَمَثَلِ السِّرَاجِ یُضِیْیُٔ النَّاسَ وَیُحْرِقُ نَفْسَہُ۔ (رواہ الطبرانی)
(بحوالہ معارف الحدیث: ۸/۵۲)
ترجمہ: حضرت جندبؓسے روایت ہے فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسولﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اُس عالم کی مثال جو لوگوں کو نیکی کی تعلیم دیتا ہے اور خود اپنے آپ کو بھولے رہتا ہے، اُس چراغ کے مانند ہے جو لوگوں کو تو روشنی فراہم کرتا ہے لیکن خود اپنی ہستی کوجلاتا رہتا ہے۔
فائدہ:مثال کے ذریعہ بات جلدی اور اچھّی طرح سمجھ میں آتی ہے۔ اِس لیے رسول اللہﷺ نے متعدّد حقائق کو بیان کرنے کے لیے اکثر مثالوں کا سہارا لیا ہے۔ چنانچہ یہاں بھی آپﷺ اِس مثال کے ذریعہ یہ سمجھانا چاہتے ہیں کہ اگر عالم کے علم کا فائدہ ساری دنیا کو پہنچ جائے، لیکن خود اُس کی ذات کو نہ پہنچے تو یہ ناقابل تلافی نقصان ہے۔ مشہور مثل ہے: ”چراغ تلے اندھیرا“