وہ شیطان کی چالوں اور اُس کے گمراہ کرنے کے طریقوں کو اچھی طرح جانتا ہے۔ چنانچہ جب شیطان اُس کے ساتھ کوئی داؤ چلتا ہے تو عالمِ دین اپنے علم کی روشنی میں اُس کا تدارُک کرلیتا ہے۔ جب کہ عابد علم سے تہی دامن ہونے کی وجہ سے اُس کے جال میں پھنس جاتا ہے۔ چنانچہ شیطان کے لیے ایسے ہزاروں عابدوں کو گمراہ کرنا ایک عالم وفقیہ کے گمراہ کرنے کے مقابلہ میں آسان ہوتا ہے۔
اِس سے عالم کی فضیلت بھی عابد پر ثابت ہوتی ہے۔
٭٭٭٭
۳۱ ہر زمانہ میں علمائے حق رہیں گے
۳۱ وَعَنْ اِبْرَاھِیْمَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمٰنِ الْعَذَرِیِّؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِﷺ یَحْمِلُ ھٰذَا الْعِلْمَ مِنْ کُلِّ خَلَفٍ عَدُوْلُہُ یَنْفُوْنَ عَنْہُ تَحْرِیْفَ الْغَالِیْنَ وَاِنْتِحَالَ الْمُبْطِلِیْنَ وَتَأْوِیْلَ الْجَاھِلِیْنَ۔ (رواہ البیھقی مرسلًا)
(بحوالہ مشکوٰۃ: ۱/۳۶)
ترجمہ: حضرت ابراہیم بن عبدالرحمٰن عَذریؓسے روایت ہے فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسولﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اِس علمِ دین کے حامل آئندہ آنے والی ہر نسل میں سے اُن کے اچھے لوگ ہوں گے جو غلو کرنے والوں کی تحریفات کو اِس سے مٹائیں گے، غلط کاروں کی غلطیوں کو