Deobandi Books

مجموعہ چہل حدیث بعنوان ۔ علم اور اہل علم کے فضائل

10 - 62
جوانوں کو سوزِ جگر بخش دے		مِرا عشق میری نظر بخش دے
مِرے دیدۂ تَر کی بےخوابیاں 			مِرے دِل کی پوشیدہ بےتابیاں 
مِرے نالۂ نیم شب کا نیاز			مِری خلوت وانجمن کا گداز
اُمنگیں مِری آرزوئیں مِری			امّیدیں مِری جستجوئیں مِری
مِرے قافلہ میں لُٹا دے اسے
لُٹا دے ٹھکانے لگا دے اسے
اقبالؔ
چالیس احادیث کا مجموعہ اکٹھا کرنا علمائے امّت اور گروہِ محدّثین کا وطیرہ رہا ہے۔ رسول اللہﷺ کی اِس عمل پر خصوصی بشارت ہے۔ راقم آثم نے سوچا کہ اِس موضوع پر چہل حدیث جمع کرکےایک طرف طلبۂ مدارسِ دینیہ کو پیامِ رحیل دیا جائے اور اُن کے جوشِ عمل کو مہمیز لگائی جائے، دوسری طرف اپنے گناہوں کے بوجھ کو کم کر دیا جائے اور کیا بعید ہے کہ اس کریم آقا کی بارگاہ میں یہ عمل قبول ہوجائے تو پوری طرح بخشش ہوجائے کہ ”اُس کی رحمتوں کے خزانے لامحدود ہیں “
اللہ ربّ العزّت کی بارگاہِ صمدیت میں صد ہزار سجدوں کا نذرانہ پیش کرتا ہوں کہ محض اُس کی توفیق سے اس مجموعہ کی ترتیب واشاعت معرّضِ وجود میں آئی۔ اسی طرح دل وزبان ہی نہیں جسم کا رُواں رُواں جذباتِ تشکّر وامتنان لبریز ہے استاذِ ذی وقار مخدومِ گرامی حضرت مولانا سعید الرّحمٰن صاحب اعظمی ندوی دامت برکاتہم العالیہ (مہتمم دارالعلوم ندوۃ العلماء) کے تئیں ، جنھوں نے اپنے وقیع اور قیمتی مقدّمہ کے ذریعہ اس کتاب کے حُسن کو دوبالا فرمایا اور اس عاجز وناتواں کو حوصلہ بخشا۔
میں ممنون ہوں محبّ گرامی عزیز القدر مفتی محمّد شفیق ملّی سلّمہٗ (ساکن کوپر گاؤں ) کا جن کے یہاں چند روزہ قیام (کہ انھوں نے ان ایّام میں علمی یکسوئی کے خاطر بڑی سہولتیں فراہم کیں ) میں اس مجموعہ کی بیشتر احادیث کے فوائد قلم بند ہوئے، اللہ ان کو اس کا بہترین صلہ عطا فرمائے، آمین۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
4 مقدّمہ 6 3
5 علم اور اہلِ علم کے فضائل 1 1
6 فہرست 4 1
7 مقدّمہ 6 1
8 ۞ عرضِ مؤلّف ۞ 8 1
9 ۝۱ علمِ دین سراپا خیر ہے 12 1
10 ۝۲ تحصیلِ علم کے گوناگوں فضائل 13 1
11 ۝۳ طلب علمِ دین فرضِ عین ہے 15 1
12 ۝۴ طالبِ علم اللہ کے راستہ میں ہوتا ہے 16 1
13 ۝۵ تحصیلِ علمِ دین کفّارۂ سیّئات ہے 17 1
14 ۝۶ طالبِ علم کا منتہا جنّت ہے 18 1
15 ۝۷ درس دینے والاعالم زاہدِ شب بیدار سے افضل ہے 18 1
16 ۝۸ مخلص طالبِ علم اور انبیاء کے درمیان صرف ایک 20 1
17 ۝۹ عالم اور طالبِ علم اللہ کی رحمت سے قریب ہیں 21 1
18 ۝۱۰ درس وتدریس کے حلقوں کو فرشتے گھیر لیتے ہیں 22 1
19 ۝۱۱ درس وتدریس اور مطالعہ ومذاکرہ کی فضیلت 24 1
20 ۝۱۲ طلبہ کے حق میں حضورﷺ کی وصیّت 25 1
21 ۝۱۳ حضور اکرمﷺ کا طالبِ علم کو خوش آمدید کہنا 27 1
22 ۝۱۴ حدیث پڑھنے پڑھانے والوں کے لیے حضورﷺ کی دعا 28 1
23 ۝۱۵ علم کا حریص کبھی سیراب نہیں ہوتا 29 1
24 ۝۱۶ طالبِ علم کی محنت رائیگاں نہیں جاتی 31 1
25 ۝۱۷ اخلاصِ نیّت کے بغیر تحصیل علم کا انجام تباہی ہے 31 1
26 ۝۱۸ علم کے ذریعہ شہرت کا طالب جہنّمی ہے 35 1
28 ۝۱۹ اخلاص کے بغیر طالبِ علم جنّت کی خوشبو بھی نہ پاسکے گا 36 1
29 ۝۲۰ بدنیّت طالبِ علم اپنا ٹھکانہ جہنّم میں بنالے 37 1
30 ۝۲۱علم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ”نسیان“ ہے 38 1
31 ۝۲۲ رسول اللہﷺ نے ذکر کی مجلس پر علم کی مجلس کو 39 1
32 ۝۲۳ علم میں زیادتی، عبادت میں زیادتی سے بہتر ہے 40 1
33 ۝۲۴ تحصیل علمِ دین کثرتِ نوافل سے بہتر ہے 42 1
34 ۝۲۵ علمِ دین تمام علوم سے افضل ہے 43 1
35 ۝۲۶ علمِ دین کے ذریعہ فطری صلاحیتیں نکھر آتی ہیں 44 1
36 ۝۲۷ علمی خدمات صدقۂ جاریہ ہیں 45 1
37 ۝۲۸ امّت تک چالیس - ۰۴ حدیثیں پہنچانے کی فضیلت 47 1
38 ۝۲۹ عالمِ دین تنِِ تنہا ایک امّت کے برابر ہے 48 1
39 ۝۳۰ عالم شیطان کے بہکاوے میں جلدی نہیں آتا 49 1
40 ۝۳۱ ہر زمانہ میں علمائے حق رہیں گے 50 1
41 ۝۳۲ عالمِ دین اپنے وقار کو بحال رکھے 51 1
42 ۝۳۳ عالم اگر باعمل اور معلّم ہوتو قابلِ صد رشک ہے 52 1
43 ۝۳۴ علماء کا اٹھ جانا گمراہی کا پیش خیمہ ہے 53 1
44 ۝۳۵ لوگوں کو نیکی کی تلقین کرنے والاعالم خود کو فراموش نہ کرے 55 1
45 ۝۳۶ بےفیض عالم مارِ گنج ہے 56 1
46 ۝۳۷ علمائے سوء روئے زمین کی بدترین مخلوق اور فتنوں کا سرچشمہ ہوں گے 57 1
47 ۝۳۸ بےعمل عالم کو سخت ترین عذاب ہوگا 59 1
48 ۝۳۹ علمائے دین منارۂ نور ہیں 60 1
49 ۝۴۰ اغلب یہی ہے کہ علماء معاف کر دیے جائیں گے 61 1
Flag Counter