جوانوں کو سوزِ جگر بخش دے مِرا عشق میری نظر بخش دے
مِرے دیدۂ تَر کی بےخوابیاں مِرے دِل کی پوشیدہ بےتابیاں
مِرے نالۂ نیم شب کا نیاز مِری خلوت وانجمن کا گداز
اُمنگیں مِری آرزوئیں مِری امّیدیں مِری جستجوئیں مِری
مِرے قافلہ میں لُٹا دے اسے
لُٹا دے ٹھکانے لگا دے اسے
اقبالؔ
چالیس احادیث کا مجموعہ اکٹھا کرنا علمائے امّت اور گروہِ محدّثین کا وطیرہ رہا ہے۔ رسول اللہﷺ کی اِس عمل پر خصوصی بشارت ہے۔ راقم آثم نے سوچا کہ اِس موضوع پر چہل حدیث جمع کرکےایک طرف طلبۂ مدارسِ دینیہ کو پیامِ رحیل دیا جائے اور اُن کے جوشِ عمل کو مہمیز لگائی جائے، دوسری طرف اپنے گناہوں کے بوجھ کو کم کر دیا جائے اور کیا بعید ہے کہ اس کریم آقا کی بارگاہ میں یہ عمل قبول ہوجائے تو پوری طرح بخشش ہوجائے کہ ”اُس کی رحمتوں کے خزانے لامحدود ہیں “
اللہ ربّ العزّت کی بارگاہِ صمدیت میں صد ہزار سجدوں کا نذرانہ پیش کرتا ہوں کہ محض اُس کی توفیق سے اس مجموعہ کی ترتیب واشاعت معرّضِ وجود میں آئی۔ اسی طرح دل وزبان ہی نہیں جسم کا رُواں رُواں جذباتِ تشکّر وامتنان لبریز ہے استاذِ ذی وقار مخدومِ گرامی حضرت مولانا سعید الرّحمٰن صاحب اعظمی ندوی دامت برکاتہم العالیہ (مہتمم دارالعلوم ندوۃ العلماء) کے تئیں ، جنھوں نے اپنے وقیع اور قیمتی مقدّمہ کے ذریعہ اس کتاب کے حُسن کو دوبالا فرمایا اور اس عاجز وناتواں کو حوصلہ بخشا۔
میں ممنون ہوں محبّ گرامی عزیز القدر مفتی محمّد شفیق ملّی سلّمہٗ (ساکن کوپر گاؤں ) کا جن کے یہاں چند روزہ قیام (کہ انھوں نے ان ایّام میں علمی یکسوئی کے خاطر بڑی سہولتیں فراہم کیں ) میں اس مجموعہ کی بیشتر احادیث کے فوائد قلم بند ہوئے، اللہ ان کو اس کا بہترین صلہ عطا فرمائے، آمین۔