Deobandi Books

مجموعہ چہل حدیث بعنوان ۔ علم اور اہل علم کے فضائل

11 - 62
اسی طرح شکر گزار ہوں اپنے اُن تمام بزرگوں ، دوستوں اور شاگردوں کا جن کا کسی بھی درجہ میں اس کتاب کی ترتیب واشاعت میں حصّہ ہے۔
اخیر میں عزیز محترم مفتی عبداللہ ملّی رحمانی (استاذ معہد ملّت) کا بھی شکریہ واجب ہے کہ موصوف نے کمپوزنگ اور ڈیزائننگ کی ذمّہ داری بخوبی نبھائی۔ مجموعہ پر نظرِ ثانی اور عرضِ مؤلّف کی کمی کے باعث یہ کام مؤخّر ہوتا جارہا تھا موصوف ہی کا اصرار تکمیل کا محرّک ہوا۔ معہد ملّت کے احاطہ اور اس کے باہر بھی وہ مجھے روک روک کر بڑے اصرار سے کہتے ”مولانا کتاب مکمّل کردیجیے!“ اللہ ان کے اس مخلصانہ جذبہ کا انھیں بہتر صلہ عطا فرمائے، آمین۔
راقم آثم نے یہ بھی چاہا کہ اس کتاب کا انتساب مہاراشٹر کی قدیم وعظیم دینی درسگاہ معہد ملّت کے طلبۂ عزیز کی طرف کرے جن سے دیرینہ رشتہ اور مخلصانہ محبّت ہی اس مجموعہ کی تالیف کا اصل محرّک ہے۔ امّید ہے کہ وہ سب بھی اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھیں گے اور توقّعات پر پورا اُتریں گے۔
مجھے اس بات پر بھی بےحد مسرّت ہے کہ متعدّد علمی تحائف پیش کرنے کے بعد سیّد احمد شہیدؒ اسلامک اکیڈمی مالیگاؤں کی جانب سے یہ ایک اور علمی تحفہ منظرِ عام پر آرہا ہے۔ بحمداللہ اکیڈمی کے اراکین مختلف علمی کاموں میں مشغول ہیں اور رفتہ رفتہ وہ ساری علمی کاوشیں ان شاء اللہ منظرِ عام پر آئیں گی۔
وَمَا تَوْفِیْقِیْ إلّا بِاللّٰہِ، عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَاِلَیْہِ أنَبْتُ وَاِلَیْہِ الْمَصِیْرُ وَھُوَ أرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ
جمال عارف ندویؔ
2014/12/11
(بحمداللہ آج عمر کی 41 بہاریں پوری ہوئیں )


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
4 مقدّمہ 6 3
5 علم اور اہلِ علم کے فضائل 1 1
6 فہرست 4 1
7 مقدّمہ 6 1
8 ۞ عرضِ مؤلّف ۞ 8 1
9 ۝۱ علمِ دین سراپا خیر ہے 12 1
10 ۝۲ تحصیلِ علم کے گوناگوں فضائل 13 1
11 ۝۳ طلب علمِ دین فرضِ عین ہے 15 1
12 ۝۴ طالبِ علم اللہ کے راستہ میں ہوتا ہے 16 1
13 ۝۵ تحصیلِ علمِ دین کفّارۂ سیّئات ہے 17 1
14 ۝۶ طالبِ علم کا منتہا جنّت ہے 18 1
15 ۝۷ درس دینے والاعالم زاہدِ شب بیدار سے افضل ہے 18 1
16 ۝۸ مخلص طالبِ علم اور انبیاء کے درمیان صرف ایک 20 1
17 ۝۹ عالم اور طالبِ علم اللہ کی رحمت سے قریب ہیں 21 1
18 ۝۱۰ درس وتدریس کے حلقوں کو فرشتے گھیر لیتے ہیں 22 1
19 ۝۱۱ درس وتدریس اور مطالعہ ومذاکرہ کی فضیلت 24 1
20 ۝۱۲ طلبہ کے حق میں حضورﷺ کی وصیّت 25 1
21 ۝۱۳ حضور اکرمﷺ کا طالبِ علم کو خوش آمدید کہنا 27 1
22 ۝۱۴ حدیث پڑھنے پڑھانے والوں کے لیے حضورﷺ کی دعا 28 1
23 ۝۱۵ علم کا حریص کبھی سیراب نہیں ہوتا 29 1
24 ۝۱۶ طالبِ علم کی محنت رائیگاں نہیں جاتی 31 1
25 ۝۱۷ اخلاصِ نیّت کے بغیر تحصیل علم کا انجام تباہی ہے 31 1
26 ۝۱۸ علم کے ذریعہ شہرت کا طالب جہنّمی ہے 35 1
28 ۝۱۹ اخلاص کے بغیر طالبِ علم جنّت کی خوشبو بھی نہ پاسکے گا 36 1
29 ۝۲۰ بدنیّت طالبِ علم اپنا ٹھکانہ جہنّم میں بنالے 37 1
30 ۝۲۱علم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ”نسیان“ ہے 38 1
31 ۝۲۲ رسول اللہﷺ نے ذکر کی مجلس پر علم کی مجلس کو 39 1
32 ۝۲۳ علم میں زیادتی، عبادت میں زیادتی سے بہتر ہے 40 1
33 ۝۲۴ تحصیل علمِ دین کثرتِ نوافل سے بہتر ہے 42 1
34 ۝۲۵ علمِ دین تمام علوم سے افضل ہے 43 1
35 ۝۲۶ علمِ دین کے ذریعہ فطری صلاحیتیں نکھر آتی ہیں 44 1
36 ۝۲۷ علمی خدمات صدقۂ جاریہ ہیں 45 1
37 ۝۲۸ امّت تک چالیس - ۰۴ حدیثیں پہنچانے کی فضیلت 47 1
38 ۝۲۹ عالمِ دین تنِِ تنہا ایک امّت کے برابر ہے 48 1
39 ۝۳۰ عالم شیطان کے بہکاوے میں جلدی نہیں آتا 49 1
40 ۝۳۱ ہر زمانہ میں علمائے حق رہیں گے 50 1
41 ۝۳۲ عالمِ دین اپنے وقار کو بحال رکھے 51 1
42 ۝۳۳ عالم اگر باعمل اور معلّم ہوتو قابلِ صد رشک ہے 52 1
43 ۝۳۴ علماء کا اٹھ جانا گمراہی کا پیش خیمہ ہے 53 1
44 ۝۳۵ لوگوں کو نیکی کی تلقین کرنے والاعالم خود کو فراموش نہ کرے 55 1
45 ۝۳۶ بےفیض عالم مارِ گنج ہے 56 1
46 ۝۳۷ علمائے سوء روئے زمین کی بدترین مخلوق اور فتنوں کا سرچشمہ ہوں گے 57 1
47 ۝۳۸ بےعمل عالم کو سخت ترین عذاب ہوگا 59 1
48 ۝۳۹ علمائے دین منارۂ نور ہیں 60 1
49 ۝۴۰ اغلب یہی ہے کہ علماء معاف کر دیے جائیں گے 61 1
Flag Counter