Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017

اكستان

49 - 66
سے منع فرما دیا ہے، تو وہ اپنے سر پر مٹی ڈال کر اظہار افسوس کرنے لگا تو آنحضرت  ۖ  نے فرمایا کہ یہ تیرے عمل ِ بد کی نحوست ہے تونے میری بات کیوں نہیں مانی  ؟  یہ سن کر واپس چلا آیا، پھر آنحضرت  ۖ  کی وفات کے بعد اُس نے حضرت ابو بکر صدیق، حضرت فاروقِ اعظم اور حضرت عثمان کے سامنے اپنا مال پیش کیا مگر اِن سب حضرات نے یہ کہہ کر اُس کا مال لینے سے انکار کردیا کہ جب آنحضرت  ۖ  نے قبول نہیں کیا تو ہم کیسے قبول کر سکتے ہیں۔ (تفسیر ابن کثیر  ص٦٢٢  طبع جدید دار السلام ریاض)  
دیکھئے مال کی محبت، حرص اور بخل نے اس شخص کو کیسا راندہ ٔ درگاہ بنادیا اس لیے لازم ہے کہ جب کوئی شرعی مالی حق اپنے ذمہ میں واجب ہوجائے تو نہایت خوش دلی سے اُسے ادا کیا جائے اگر اس میں بخل ہوگا تو یہ اس بات کی دلیل ہوگی کہ اُس کا دل ایک مہلک روحانی بیماری میں مبتلا ہے۔ 
زکوة کی ادائیگی میں بخل کرنے والوں کے لیے بھیانک سزا  : 
اس دور میں زکوة کو ایک بڑا بوجھ سمجھا جانے لگا ہے اسراف اور فضول خرچی تو عام ہے ایک ایک تقریب پر لاکھوں لاکھ روپے پانی کی طرح بہادیے جاتے ہیں لیکن حساب لگا کر زکوة نکالنا طبیعت  کو برا شاق اور گراں گزرتا ہے اسی بنا پر اگر کوئی مدرسہ کا سفیر یا مستحق فقیر کسی مالدار شخص کے دروازے پر پہنچ جائے تو اُس کی پیشانی پر سلوٹیں پڑجاتی ہیں، موڈ خراب ہو جاتا ہے اور کوشش کرتا ہے کہ جلد سے جلد یہ سائل اس کے سامنے سے ہٹ جائے، کئی چکر کٹوانے کے بعد اگر کچھ زکوة کے نام پر رقم دی بھی جاتی ہے تو انداز ایسا ہوتا ہے گویا اس پر بڑا احسان کیا جا رہا ہو، یہ سب تنگ ظرفی اور آخرت سے غفلت کی علامتیں ہیں۔ اگر ایسے حضرات زکوة کے بارے میں شریعت کے تاکیدی احکام اور زکوة نہ دینے کے بارے میں رونگٹے کھڑے کردینے والی وعیدیں پیش نظر رکھیں (اور بہت سے خوش نصیب حضرات اس کا خیال رکھتے بھی ہیں) تو وہ نہ زکوة دینے سے جی چرائیں گے اور نہ زکوة لینے والوں کو برا سمجھیں گے۔ اس وقت وعیدوں سے متعلق چند روایتیں ذکر کی جاتی ہیں۔ 
(١) عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  مَامِنْ صَاحِبِ ذَھَبٍ وَلَا فِضَّةٍ لَایُوَدِّیْ مِنْھَا حَقَّھَا اِلَّا اِذَاکَانَ یَوْمَ الْقِیَامَةِ صُفِّحَتْ لَہ صَفَائِحُ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 گھر میں داخل ہونے سے پہلے اجازت 7 4
6 حیاتِ مسلم 10 1
7 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 10 6
8 مزارات پر حاضری : 10 6
9 آدابِ زیارت : 11 6
10 ممنوعات اور مکروہات 11 6
11 (١) قبر پر چراغ جلانا : 11 6
12 (٢) قبر کو تبرکًا چھونا بوسہ دینا چہرہ ملنا وغیرہ : 12 6
13 (٣) قبر کو سجدہ کرنا قبر کے سامنے جھکنا یا قبر کا طواف کرنا : 13 6
14 قبروں کی بے ادبی اور قبرستان میں دنیاوی کام : 15 6
15 (٣) قبروں کے اُوپر چلنا : 15 6
16 (٥) جوتے اُتار دینا : 16 6
17 عرس : 16 6
18 عید ، مستحباتِ عید ، تعلیم ِدین اور مدارس کی اہمیت 19 1
19 تبلیغ ِ دین 22 1
20 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 22 19
21 (٩) نویں اصل ...... امر بالمعروف و نہی عن المنکر 22 19
22 واعظوں کی بے پروائی معصیت ہے : 23 19
23 گناہگاروں سے میل رکھنا اور معصیت کے درجہ میں بیٹھنا : 23 19
24 (١) علماء کا گناہوں پر سکوت کرنا : 24 19
25 (٢) سخت ایذا کے قوی اندیشہ پر نصیحت چھوڑنا : 24 19
26 فصل اوّل : 25 19
27 فصل دوم ، واعظ کو عالم باعمل ہونا چاہیے 26 19
28 فضائلِ مسواک 27 1
29 مسواک صحابہ کرام کی نظر میں 27 28
30 نصف ِ ایمان : 27 28
31 مسواک پر مداومت : 27 28
32 مسواک اور فصاحت : 27 28
33 مسواک سے حافظہ میں اضافہ : 28 28
34 مسواک اور شفا : 28 28
35 فرشتوں کا مصافحہ : 28 28
36 دس خصلتیں : 28 28
37 مسواک کی اہمیت علماء کے نزدیک 29 28
38 حضرت شبلی کا واقعہ : 29 28
39 علامہ شوکانی کی تصریح : 29 28
40 علامہ شعرانی کا عہد : 30 28
41 علامہ عینی کا اِرشاد : 30 28
42 شیخ محمد کی تحریر : 31 28
43 مسواک کے آداب : 31 28
44 مسواک کے اوقات : 32 28
45 وضو میں مسواک : 32 28
46 وضو میں مسواک کا وقت : 33 28
47 مسواک کی لکڑی : 33 28
48 مسواک پکڑنے کا طریقہ : 33 28
49 مسواک کرنے کی کیفیت : 34 28
50 اُنگلی سے مسواک : 34 28
51 عورتوں کی مسواک : 35 28
52 مسواک کی دعا : 35 28
53 برش اور مسواک : 35 28
54 منجن کا استعمال : 35 28
55 چند مختلف آداب : 36 28
56 فوائد ِ مسواک : 37 28
57 چند مسئلے : 38 28
58 بقیہ : تبلیغ دین 39 19
59 دل کی حفاظت 40 1
60 دل کے امراض : 41 59
61 دنیا کی محبت : 41 59
62 حرص : 42 59
63 حرص کا ایک مجرب علاج : 44 59
64 بخل : 45 59
65 ایک عبرتناک واقعہ : 47 59
66 زکوة کی ادائیگی میں بخل کرنے والوں کے لیے بھیانک سزا : 49 59
67 محرم الحرام کی فضیلت 53 1
68 تنبیہ : 54 67
69 جگر گوشۂ رسول خاتونِ جنت سیّدہ فاطمہ زہراء رضی اللہ عنہا کی عفت ماٰبی 55 1
70 خاتونِ جنت کا اعزاز : 56 69
71 عفت ماٰبی کے سلسلہ میں حضرت فاطمہ کا نظریہ : 58 69
72 گھر کے کام کاج کے بارے میں حضرت فاطمہ کا طرزِ عمل : 59 69
73 آخری درجہ کی پاکبازی : 61 69
74 شرم سے ڈوب مرنے کا مقام : 62 69
75 گھر کی عورتوں کی بے حیائی پر خاموش رہنے والے ملعون ہیں : 63 69
Flag Counter